افغان صوبہ خوست میں ڈرون حملہ ،دو کمسن بچیاں جاں بحق

کوہاٹ(این این آئی)پاک افغان سرحد سے متصل افغان صوبہ خوست میں مبینہ ڈرون حملہ میں دو کمسن بچیاں لقمہ اجل بن گئیں جبکہ ماں اور بچہ سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ڈرون حملہ میں مبینہ طورپر شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے ایک پاکستانی مسجد امام کے گھر کو نشانہ بنایاگیا۔سرحد پار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق منگل کی علی الصبح پاک افغان سرحد پر واقع افغان صوبہ خوست کے ضلع اسماعیل خیل مندوزئی کے ابراہیم خیل گا¶ں میں واقع ایک گھرکو مبینہ طورپر ڈرون حملہ کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے دو کمسن بچیاں جاں بحق جبکہ خاتون اور ایک بچہ سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔صوبہ خوست میں طالبان کے انفارمیشن اینڈ کلچر ڈائریکٹر شبیر احمد عثمانی نے ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی تاہم بتایا کہ ایک رہائشی مکان میں دھماکہ ہوا تھا جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ ادھرصوبہ خوست میں مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ رات سے ہی ایک ڈرون اسماعیل خیل مندوزئی ضلع کی حدودمیں فضا میں منڈلا رہا تھا جس نے منگل کی صبح مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے تین بجے ایک رہائشی مکان پر بم پھینکا۔ باخبرذرائع کے مطابق ابراہیم خیل گا¶ں میں ”ڈرون حملے” نے شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے مفتی فاروق نامی شخص کے گھر کو نشانہ بنایا۔ مبینہ ڈرون حملہ میں مفتی فاروق بچ گئے تاہم ا±ن کی دو کمسن بچیاں موقع پر جاں بحق ہوگئیں جبکہ مبینہ طورپرا±ن کی اہلیہ اور بچہ سمیت دوافراد شدیدزخمی ہو گئے۔ افغان میڈیا اور دیگر ذرائع کے حوالے سے بعض اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ مبینہ طورپر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ارکان کے خلاف شروع کی گئی مہم کا حصہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں