اکابرین کو حرف تنقید بنانے کی روایت ڈالی گئی تو کسی کا آباؤاجداد محفوظ نہیں رہیگا ،انوارالحق کاکڑ

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کیۓ گۓ احتجاجی مظاہرے میں بی اے پی کے صدر وزیراعلئ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف کی جانے والی تقاریر میں استعمال کیۓ گیۓ الفاظ کی شدید مزمت کرتے ہوۓ کہا ہے کہ حزب اختلاف کے بعض اراکین نے اپنی تقاریر میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ جمہوری و سیاسی اقدار اور صوبے کی روایات کو پامال کیا اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ آذادی راۓ کی آڑ میں کسی سیاسی رہنما اور اس کے آباو اجداد کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بناۓ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین کو بولنے سے قبل یہ ضروع سوچنا چاہیۓ کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین ہیں اور اگر اکابرین کو حرف تنقید بنانے کی روایت ڈل گئی ہتو پھر کسی بھی جماعت کے اکابرین اور سیاسی رہنماؤں کے آباؤاجداد بھی تنقید سے محفوظ نہیں رہینگے ہم ایسے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کا بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور اپنی پارٹی کے صدر اور انکے آباؤاجداد کے خلاف الزام تراشی ہر گز برداشت نہیں کی جاۓ گ

اپنا تبصرہ بھیجیں