بجٹ عوام دشمن، معاشی ترقی کے لیے دفاعی اخراجات میں کمی کی جائے، نیشنل پارٹی

کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرول کے ٹیکس کو 43فیصد سے بڑھاکر73فیصد کیا گیا جبکہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول سستا ہے اسکے اثرات براہ راست عوام پر پڑیں گے اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا اسی طرح 43اداروں کوپرائیویٹ سیکٹر میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں اسٹیل مل اور وہ ادارے شامل ہیں جس میں لاکھوں لوگ ملازم ہیں اس سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ 14اداروں کی ذمہ داری صوبوں کو دی جائے گی جس ے انکے مالی بوجھ میں اضافہ ہوگا جبکہ اس سے قبل 18ویں ترمیم میں 17وزارتیں صوبوں کو منتقل کی گئیں اور کنکرٹ لسٹ کے 43سبجیکٹ کی ذمہ داری بھی صوبوں کو دی گئی لیکن وفاقی سطح پر انکے لئے فنڈز کی منتقلی نہیں ہوئی بیان میں کہا گیا ہے کہ بجٹ سے قبل این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کیا جاتا تاکہ صوبوں کے درمیان تقسیم آرٹیکل 160کے عین مطابق ہوتی لیکن اسکے برعکس وفاقی سطح پر زیادہ رقم رکھی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں کورونا کی وباء پھیلی ہوئی ہے اور حکمرانوں کے ناعاقبت اندیش پالیسیوں کی وجہ سے پورے ملک کے عوام متاثر ہیں ضرورت اس امر کی تھی کہ صحت کے شعبے میں زیادہ رقم مختص کی جاتی لیکن صحت کے شعبے میں صرف25ارب روپے رکھے گئے اوراسطرح تعلیم کے شعبے کیلئے 83ارب روپے رکھے گئے ہیں جو انتہائی نامناسب اور قابل مذمت ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ معاشی ترقی اورعوام کو اسوقت ریلیف ملے گا جب ریاست فلاحی اور جی ڈی پی کا زیادہ حصہ سماجی شعبے میں خرچ کرے اور دفاعی اخراجات میں کمی کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں