افغانستان اسمگلنگ کے باعث مقامی مارکیٹ اور اندرون بلوچستان چینی کی قلت پیدا ہوگئی، انجمن تاجران

کوئٹہ (آن لائن) انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغانے کہا ہے کہ چینی کی افغانستان اسمگلنگ ایک بار پھر تیزی سے شروع ہے مقامی مارکیٹ اور اندرون بلوچستان میں چینی کی قلت ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی معنی خیز ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے تاجر برادری کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع قائم مقام جنرل سیکرٹری ولی افغان، حاجی نصرالدین کاکڑ، میر محمد رحیم بنگلزئی، حاجی یعقوب شاہ کاکڑ، سید حیدر آغا، حاجی ظہور کاکڑ، طاہر خان جدون، امرالدین آغا، سید رشید آغا، سردار سجاد شاھوانی، میر زبیر لہڑی، ملک محمد حسین شاھوانی، حاجی شاہ محمد میاں خیل، سید غنی آغا، سید شفیع آغا، اسد خان ترین، دولت خان ترین، میر بالاچ شاھوانی، حاجی عبدالباقی اچکزئی، حاجی فیض اللہ اچکزئی سمیت دیگر عہدیدار بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے نام نہاد پرمٹ کی آڑ میں چینی بدستور افغانستان اسمگلنگ ہو رہی ہے چینی اسمگلنگ کی روک تھام میں صوبائی حکومت اور دیگر اداروں کی ناکامی سب کے سامنے عیاں ہیں پشین، چمن اور رخشان ڈویژن کے اضلاع کے نام پر روزانہ سینکڑوں ٹرالر اور ٹرکوں میں چینی افغان نستان اور ایران اسمگل ہو رہی ہے لیکن تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا جائے گا صوبائی حکومت کی طرف سے بااثر شخصیات، نام نہاد چینی ڈیلروں اور کچھ مافیاز کو چینی اسمگلنگ کرنے کے لئے پرمٹ جاری کرنا اور چینی اسمگلنگ میں معاونت دینا سنگین جرم کے مترادف ہے صبح و شام سینکڑوں ٹرالر اور ٹرک چینی افغانستان اسمگل کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا ہے چینی کی افغانستان اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے تاجر برادری سول سوسائٹی و عوام کا چیف جسٹس آف بلوچستان ہائی کورٹ، گورنر بلوچستان، کورکمانڈر بلوچستان سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے فوری طورپر سیکرٹری اور ڈی جی انڈسٹریز کی جانب سے جاری کردہ نام نہاد پرمٹ کو کینسل کرکے اختیارات حسب سابقہ ڈی سیز کو دیا جائے اور جن چینی ڈیلروں کو پرمٹ دیا جائے گا اس کی کڑی نظر رکھی جائے تاکہ چینی اسمگلنگ کا روک تھام ہوسکے انہوںنے کہا کہ اس میں کچھ نام نہاد تاجر تنظیم کے عہدیدار بھی ملوث ہیں جو پریس کانفرنس کے ذریعے بلیک میلنگ کرکے تاجر تنظیم کے نام پر پرمٹ حاصل کرکے چینی کو اسمگل کرتے ہیں اور اپنے وطن عوام اور تاجر برادری سے غداری کے مرتکب ہورہے ہیں انہوںنے کہا کہ اگر متعلقہ بالاحکام نے نوٹس نہ لیا اور نام نہاد پرمٹوں پر پابندی عائد نہ کی تو صوبہ بھر میں سخت احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ھونگے جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور دیگر اداروں پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں