کوئٹہ،بی ایس اوکا آن لائن کلاسزکے اجراء کیخلاف احتجاجی کیمپ

کوئٹہ ، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کوئٹہ زون کے زیراہتمام پریس کلب کوئٹہ کے سامنے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ کے بندش اور آنلائن کلاسز کے ناقابل عمل فیصلے کے خلاف دو روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ کا انعقاد آج سے شروع ہوا جس میں بی ایس او کے مرکزی قیادت مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ مرکزی واہس چیرمئین واجہ خالد بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ، بی این این کے مرکزی کمیٹی کے میمبر سابق چیرمئین بی ایس او واجہ جاوید بلوچ نی این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر میڈم شماہلہ بلوچ، بی این پی کوہٹہ کے سینئر نائب صدر ملک مہئ الدین بلوچ،ڈاکٹر علی احمد ضلعی لیبر سیکرٹری،بی این پی کوہٹہ کے نوجوان سیاستدان سراج احمد لہڑی، اوربلوچستان یونیورسٹی کے طالبات نمراہ بلوچ ریمشاہ بلوچ، کاکا ظاہر بلوچ عزیز بلوچ مقبول بلوچ عمیر بلوچ وحید بلوچ شکور بلوچ عاطف بلوچ صدام بلوچ اسرار بلوچ بلال بلوچ پنجاب یونیورسٹی کے طلباہ، پی ایس ایف کے صوبائی سیکرٹری جنرل طاہر شاہ، شیخ سراج بلوچ محمد عمران اشفاق بلوچ کریم بلوچ اس موقعے پر بی ایس او کے رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں بی ایس او کے زیراہتمام آنلائن کلاسز کے خلاف احتجاجی مظاہروں بھوک ہڑتالی کیمپ سوشل میڈیا پر آگاہی مہم کا مقصد آنلائن کلاسز کے فیصلے کو مسترد کرنا ہے بلوچستان کے 95 فیصد علاقوں میں تھری جی اور فور جی انٹرنیٹ نہیں جن اضلاع میں نیٹ ہے وہ بھی صرف شہر کے اندر تین کلومیٹر کے اندرکام کرتےہے باقی دور دراز کلیوں میں موبائل فون کال کے لوگوں کو اونچے مقامات تلاش کرنا پڑتے ہے تاکہ کال سن سکے ۔ دوسری جانب مکران اور قلات ڈویژن کوہلو کے ہیڈکواٹرز میں بھی سرکاری احکامات کے تحت انٹرنیٹ بند کی گئی ہے اس صورتحال میں یہ ناقابل عمل فیصلہ صرف طلباء و طالبات کو تعلیم سے محروم کرنا ہے جبکہ ایچ ای سی کے اس فیصلے کا مقصد صرف سمسٹر فیس لینا ہے جب کورنا کی وجہ سے لوگوں کے معاشی حالات کسی صورت فیس ادا کرنے کے قابل نہیں ہے صرف کرپشن چھپانے کے لئے طلباء و طالبات کے زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے اس متنازعہ فیصلے کو واپس لیا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں