بھارتی حکومت اسرائیلی کمپنی کے تیار کردہ سافٹ ویئر جاسوسی کیلئے استعمال کررہی ہے، ایمنسٹی

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیلی کمپنی کے تیار کردہ جاسوسی کے سافٹ وئیر کو صحافیوں اور حزب اختلاف کے رہنماو¿ں کے خلاف استعمال کیا گیا۔ یہ انکشاف ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری رپورٹ میں کیا گیا۔ خیال رہے کہ اکتوبر 2023 میں ایپل نے آئی فونز استعمال کرنے والے صحافیوں اور حزب اختلاف کے رہنماو¿ں کو ریاستی سطح پر سائبر اٹیک کے بارے میں الرٹ بھیجے تھے۔ اس وقت بھارتی حکومت نے ایپل کے الرٹس کو مسترد کرتے ہوئے آئی فونز کی سکیورٹی کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت کی جانب سے اسرائیلی کمپنی این ایس او کے تیار کردہ پیگاسس سافٹ وئیر کے استعمال کی کبھی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ مگر اب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ این ایس او کے سافٹ وئیر کو بھارت کے ممتاز صحافیوں کے آئی فونز میں دریافت کیا گیا ہے، جس سے ایپل کے انتباہی الرٹس درست ثابت ہوتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا کہ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ بھارتی صحافیوں کو غیر قانونی نگرانی کے باعث خطرات کا سامنا ہے، آمرانہ قوانین کے ساتھ ساتھ انہیں دیگر ٹولز کے ذریعے دبایا جا رہا ہے جبکہ ہراساں بھی کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی بار انکشافات کے باوجود بھارت میں پیگاسس سافٹ وئیر کے استعمال کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احساس ہوتا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساتھ ساتھ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک الگ رپورٹ میں بتایا کہ آئی فونز تیار کرنے والی کمپنی ایپل کو نریندرا مودی کی حکومت میں شامل افراد کے دباو¿ کا سامنا ہے۔ حکومتی عہدیداران کی جانب سے ایپل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ انتباہی الرٹس کے سیاسی اثرات میں کمی لانے کے لیے کردار ادا کرے۔ اسی طرح ایپل کے عہدیداران کو طلب کرکے ان پر الرٹس کے بارے میں متبادل وضاحتیں جاری رکھنے کے لیے دباو¿ ڈالا گیا۔ بھارتی حکام کے دباو¿ پر امریکی کمپنی کے عہدیداران متاثر ہوئے مگر ان کی جانب سے کچھ خاص نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کے بھارت میں کام کرنے والے عہدیداران نے ابتدا میں الرٹس کے بارے میں شبہات پیدا کرنے کے لیے مدد کی اور یہ بیان جاری کیا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ الرٹس درست نہ ہوں۔ مگر اس کے بعد کمپنی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ ایپل کی جانب سے بھارت میں بزنس کو لاحق خطرات کے مقابلے پر صارفین کی سکیورٹی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ ایپل نے 2023 میں اپنے 2 آفیشل اسٹورز بھارت میں کھولے تھے جبکہ یہ کمپنی 2025 تک آئی فونز کی 25 فیصد پروڈکشن وہاں کرنے کی خواہشمند ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں