پانی پانی میں ڈوبا ہوا ہے

تحریر:حضور بخش قادر
حکومتی اعلان کہ 20روز کے اندر گوادر کے سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کرینگے اچھا اور مثبت اعلان ہے۔ امید ہے اس پر عملدرآمد ہوگا ویسے پنجگور میں جو سیلاب آیا تھا جس سے 2022میں 16, افراد جان بحق ہوگئے تھے جبکہ 2023کو4 آفراد جانبحق ہوگئے تھے 2022 میں اس وقت کے منتخب حکومت نے ڈسٹرکٹ پنجگور کو آفت زدہ قرار دیا تھا کیونکہ آس سیلاب اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے نہ صرف پنجگور میں جانی نقصان ہوئے تھے بلکہ ہزاروں افراد سیلاب سے متاثر ہونے تھے سینکڑوں افراد کے مکانات اور چار دیواری زمین بوس ہوگئے تھے علاقے کی اہم فصل کجھور انگور مکمل طور پر تباہ ہوگئے تھے زمینداروں کے بندات اور بور مشینوں کے ساتھ ناکارہ ہوگئے تھے رابطہ سڑکیں پانی کی نذر ہو گئے تھے حکومت نے علاقے کو آفت زدہ قرار دیا تھا مگر صرفِ جان بحق افراد کے لواحقین کی مالی امداد کی گئی جبکہ نہ زمینداروں کی مدد کی گئی اور نہ عام شہریوں کے مکانات اور دیواروں کے نقصانات کے ازالے کئے گئے آج بھی پنجگور کے سیلاب متاثرین حکومتی امداد اور بحالی کے منتظر ہیں۔

گوادر گزشتہ ایک ہفتے سے پانی میں ڈوبا ہوا ھے شہر کی رابطہ سڑکیں پانی کی نذر ہو گئے ہیں لوگوں کے مکانات چار دیواری زمین بوس ہوکر گر گئے ہیں گلے محلے بازار سب جگہ پانی ہی پانی ھے۔گوادر کی ترقی آور تعمیر کے نام پر اربوں نہیں بلکہ کھربوں روپے خرچ ہوئے ہیں مگر نکاسی آب کا مسلہ ہر دور میں رہا ہے معمولی بارشوں کے بعد ملا فاضل چوک جھیل کا منظر پیش کرتا رہا ھے مگر مستقل حل کی بجائے بارشوں کے دوسرے دن ٹینکرز کے ذریع پانی کو نکالا جاتا یہ سلسلہ گزشتہ کی دھائیوں سے جاری رہا ھے۔چونکہ اس بار حد سے زیادہ بارش ہوئے ہیں اس لئے صرف فاضل چوک نہیں بلکہ پورا گوادر جھیل کا منظر پیش کر رہا تھا قدرت کے سامنے انسان بے بس ھے اور دوسری یہ بات بھی سو فیصد درست ھے کہ کء دھائیوں سے اتنا بارش بھی نہیں ہوا ھے جوگزشتہ دنوں گوادر میں ہوامگر گوادر میں نکاسی آب کا مسلہ پیچیدہ شکل اختیار کرگیا ھے پانی کو نکالنے کیلئے کء ٹینکرز اور جنریٹر ز استعمال کئے جارہے ہیں مگر پانی گزشتہ کئی روز گزرنے کے باوجود ختم نہیں ہورہا ھے۔گوادر ڈسٹرکٹ کے مختلف علاقوں میں رابطہ سڑکیں پانی کے ریلے میں بہہ گئے ہیں لوگوں کے مکانات اور دیواریں زمین بوس ہو کر گر گئے ہیں لوگوں کے مال مویشی ہلاک ہوگئے ہیں ذرائع کے مطابق گوادر کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔ امدادی کام گوادر سٹی کے ایریا میں۔ اگر چہ ہورہے ہیں مگر دور دراز قصبوں میں حالت ابتر ہیں۔

چند الفاظ لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ حکومت علاقوں کو آفت زدہ قرار دیتا ھے مگر جو کچھ آفت زدہ علاقوں پر لاگو ہوتا ھے عملدرآمد نہیں ہوتا اس کی مثال ڈسٹرکٹ پنجگور ھے جو 2022,کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا مگر عمل درآمد نہیں ہوا آج بھی پنجگور کے سیلاب متاثرین منظر ہیں آج صبح جب ہمدرد فاؤنڈیشن کی جانب سے شہید جاوید چوک میں گوادر کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کیمپ لگایا گیا تھا اسی دوران ایک بوڑھا شخص نے آپنے درد بیان کیا مگر اس کا زخم پرانا ہوگیا ھے اور شاید لا علاج ھے امید ھے پنجگور کے مخیر حضرات عام شہری دکاندار گوادر کے سیلاب متاثرین بھائیوں کی مدد کے لیے بھرپور ساتھ دینگے کیونکہ پانی پانی میں ڈوبا ہوا ھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں