خضدار کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں عروج پر پہنچ چکی ہے، شہزاد غلامانی

کوئٹہ (آن لائن) سردار زادہ میر شہزاد غلامانی، ندیم الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ خضدار و گردونواح کے پر امن ماحول کو ایک بار پھر تہہ وبالا کرکے بدامنی کو دوام دینے کی کوششیں اور سازشیں عروج پر پہنچ چکی ہے ۔ لسانیت کی بنیاد پر بے گناہ لوگوں کا قتل عام کرکے خون کی ہولی کھیلی گئی آج ایک بار پھر شہر کو ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان، بم دھماکوں کا سامنا ہے خضدار پریس کلب کے صدر شہید مولانا صدیق مینگل اور راہگیروں سمیت شہادت، مولوی عبدالحکیم محمد زئی کی ٹارگٹ کلنگ اور سیکورٹی فورسز پر پے درپے حملے خضدار کے امن کو جان بوجھ کر خراب کیا جارہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر نصیر احمد مینگل، شعیب مینگل، حسین شاہوانی، میر نعمان ساسولی و دیگر بھی موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وڈھ میں سردار اختر مینگل اپنی بادشاہت قائم رکھنے کے لئے لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کر کے تشدد کا نشانہ بنا کر نجی جیلوں میں بند کرنے کا سلسلہ شدت اختیار کر رہا ہے جو علاقے کے امن کیلئے نیک شگون نہیں 2018 میں وڈھ میں لانگو قبیلے کے سرکردہ 70 سالہ عبدالغفور لانگو کو نجی جیل میں قید کیا گیا اور اس 80 سالہ بزرگ سے دستی بم برآمدگی کا ڈرامہ رچایا گیا بعد ازاں شدید عوامی ردعمل کے نتیجے میں بزرگ قبائلی رہنما کو بازیاب کرایا گیا اغوا کا مقدمہ درج کر دیا گیالیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جاوید کو تشدد کا بناکر ان کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی گئی ۔ ان کے لوگ بھتہ خوری، چوری سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث ہیں لیکن انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے ۔ چند سال قبل وڈھ کے معروف ہندو تاجر کو دن دیہاڑے قتل کیا گیا ۔گزشتہ دنوں عوامی نمائندہ کونسلر سلطان رئیسانی اور ان کے ساتھی جمال مینگل کو وڈھ سے گورگین کے مسلح لوگ اغواء کر کے لئے گئے جوکہ ان کی پارٹی کے مقابلے میں کونسلر منتخب ہوا تھا گورگین مینگل پر ایف آئی آر درج کرنے کے بعد مغویوں پر بھی جھوٹی ایف آئی آر درج کر دی گئی جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کے ہاتھوں انتظامیہ مکمل یرغمال اور جانبدار بن چکی ہے اور وڈھ میں ایک بار پھر نام سردار اور اسکے مسلح لوگوں کا ظلم و جبر اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے عوام کی جان و مال کو شدید خطرات ہیں۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ وڈھ کے عوام پر مختلف حربوں کے ذریعے اپنی سفاکیت آزمائے جاتے ہیں مسلح لوگ دن دیہاڑے وڈھ بازار سے لوگوں کو اغوا کر کے لاپتہ کرتے ہیں گورگین کے مسلح لوگوں کا بھتہ خوری اغوا کاری چوری چکاری روز کا معمول بن چکا ہے اگر انتظامیہ کی یہی روش اور جانبداری برقرار رہی تو وڈھ کے حالات خراب ہونگے اور حالات کی خرابی کے ذمہ دار خضدار انتظامیہ پر عائد ہوگی وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ ہے کہ وڈھ کے عوام کی دادرسی کرکے انصاف دیا جائے تاکہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں