نانک چند کے قتل میں ڈیتھ سکواڈ کے کارندے شامل ہیں، جھالاوان عوامی پینل

خضدار؛جھالاوان عوامی پینل خضد ار سٹی کے آرگنائزر میر شہزاد غلامانی، میر محمد خان رئیسانی، رئیس محمد صادق مینگل، سعیداحمد قلندرانی،ثناء اللہ غلامانی و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ دو دن قبل وڈھ میں ایک افسوسناک واقع پیش آیا جس میں ایک بے گناہ تاجر نانک چند کو وڈھ شہر میں دن دیہاڑے بھرے بازار میں بے دردی سے قتل کیا گیا ہے بلاشبہ اس قتل میں ڈیتھ اسکواڈ کے بھتہ خور کارندے ملوث ہیں جن کی نشاندہی ہوچکی ہے۔وہی لوگ ہیں کہ جنہوں نے کچھ عرصہ پہلے ”اجت“نامی تاجر کو بھی زودوکوب کرکے لوٹ لیا اجت نے ان لٹیروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بمع دیگر ثبوت،مسلح تنظیم کے سیاسی ونگ کے مرکز لے گیا لیکن بجائے داد رسی کے اجت کو دھونس اور خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیکر خاموش کرادیا گیا، جس دن نانک چند پر حملہ ہوا عوام نے نانک چند پر حملہ کرنے والوں کو دیکھ کر نشاندہی کی کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اجت کو لوٹا تھا۔ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان معلوم عناصر کے خلاف جلد از جلد قانونی کاروائی کرکے ان نام نہاد سیاسی لبادے میں چھپے کارندوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ اور ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے جو ظلم وستم اقلیتی برادری کے ساتھ ڈیتھ اسکواڈ کی طرف سے ہواہے ان ظالموں اور قاتلوں کو جلد ازجلد سزا دی جائے۔انہوں نے کہاکہ کل کوئٹہ پریس کلب میں وڈھ واقعہ میں ملوث ایک سہولت کار اور دیگر زر خرید غلام وڈھ سانحہ سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کی گئی جس میں ان سازشی عناصر کے پیروکاروں نے جن واقعات یا توتک اجتماعی قبروں کا ذکر کیا گیا ہے۔ یاد رہے توتک ان ہی تنظیموں کا گڑھ رہاہے جن کی یہ نمائندگی کرتے آرہے ہیں۔ ہمارے قائد نے ہمیشہ مظلوموں کے لئے آوازِ حق بلند کیا ہے۔ 2013میں اس وقت کے وفاقی حکومت اور ان کے اپنے قائد کے گٹھ جوڑ کے تحت توتک واقعہ کو بناء کسی ثبوت کے ہم سے جوڑا گیا۔ بعد ازاں اس وقت کے صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے قائم کردہ کمیشن کے سامنے اپنی تحقیقی رپورٹ پیش کی۔ جو کہ ریکارڈ کا حصہ ہے جس میں کہاگیاکہ توتک واقعہ کلعدم تنظیموں کا کرتا دھرتا ہے اس واقعہ سے میر شفیق الرحمن مینگل کا دور دور تک کا کوئی واسطہ ثابت نہیں۔ اس کے علاوہ ان کے زر خرید غلام ارباب کرم خان روڈ جہاں پر ہمارے قائد رہائش پذیر تھے وہاں پرڈیتھ سیکواڈکے سربراہ کے ایماء پر حملہ کیا گیا اس نے خود کش دھماکہ کرایا کل کی پریس کانفرنس میں اس جملے کی تصدیق بھی اس ایم پی اے نے خود کی۔ کل کی پریس کانفرنس میں بھتے کا ذکر کیا گیا ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جولو گ بھتہ خوری میں ملوث تھے نانک چند کا قتل بھی ان ہی لوگوں نے کیا جواب ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے ہیں ۔ اس کے علاوہ صفوریٰ گوٹھ شاہ نورانی دھماکہ جھل مگسی واقعہ لعل شہباز قلندرواقعات پیش آئے۔ تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق ان سارے واقعات میں یہی کالعدم تنظمیں بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر ملوث تھیں۔ کچھ دن پہلے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر جو حملہ ہوا یا اس سے پہلے چائنیز قونصلیٹ، پی سی گوادر پر جو حملہ ہوا یہ سارے حملے انہی کی کارستانیاں ہیں۔ سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ معصوم پاکستانیوں کا اصل قاتل کون ہے اب یہ عناصر ایسے حیلے بہانوں اور اپنے کارندوں کے ذریعے بے مقصد پریس کانفرنس سے اپنی گناہ نہیں چھپاسکتے ہیں۔ان کے اڈے افغانستان میں قائم ہیں جن میں ان کے مسنگ پرسنز ٹریننگ کرتے ہیں اور پاکستان میں آکر کاروائیاں کرتے ہیں پورے بلوچستان بالخصوص جھالاوان میں جو خون کی ہولی کھیلی گئی ہے اس میں ڈیتھ سکواڈ اور اس کے نام نہاد سیاسی ونگ ملوث تھا۔ خضدار میں جتنے بھی واقعات ہوئے جن میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانا، اساتذہ کو شہید کرنا، ڈاکٹرز کو شہید کرنا، تاجروں سے بھتہ لینا، جن کے فون ریکارڈاب بھی موجود ہیں یہ سب کارنامے ہیں۔ وفاق اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے ان کو عوام کی فلاح وبہبود کے نام پر اربوں روپے دیئے جاتے ہیں لیکن عوام کے اوپر ایک روپے تک یہ نام نہاد پیٹ پرست خرچ نہیں کرتے ہیں۔ وفاق سے لیئے گئے اربوں روپے کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں اگر صوبائی گورنمنٹ کی طرف سے ہمارے مظلوم عوام کے لئے کچھ منظور ہوجاتا ہے تو یہ چیز ان پیٹ پرستوں و مفاد پرستوں کو ہضم نہیں ہوتاہے۔ اگر صوبائی حکومت سے فنڈ منظور ہوتے ہیں تو وہ غریب عوام میں پانی بجلی، تعلیم صحت کی مد میں خرچ ہوتے ہیں یہ جو رقم انصاف کی بنیاد پر ہماری جانب سے خرچ کیئے جاتے ہیں ان میں شہداء کے متاثرین بھی شامل ہیں جو ڈیتھ اسکواڈ و دیگر کلعدم تنظیموں نے نشانہ بنائے ہیں۔ہم وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دیگر کلعدم تنظیموں کے خلاف موثر و جامعہ کاروائی عمل میں لائیں اور ان کے مسلح گروہوں کو غیر مسلح کیا جائے اور خضدار و وڈھ میں جو واقعات رونماء ہورہے ہیں ان کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور جھالاوان کی عوام کوڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں و بھتہ خوروں سے پاک کیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں