یوکرین میں جوہری پلانٹ سے روسی کنٹرول ختم کرنے کی قرارداد منظور

نیویارک (صباح نیوز)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کیزیپوریزیا جوہری پلانٹ سے روسی کنٹرول ختم کرنے کے مطالبہ پر مبنی قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔193 رکنی جنرل اسمبلی میں قرارداد کے حق میں 99، مخالفت میں 9 ووٹ آئے جبکہ غیر حاضر ارکان کی تعداد 60 رہی ،پاکستان بھی روس۔ یوکرین جنگ پر غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھتے ہوئے رائے شماری سے غیر حاضر رہا ۔قرار داد کے خلاف ووٹ دینے والے 9ممالک میں روس، بیلاروس، برونڈی، کیوبا، شمالی کوریا، اریٹیریا، مالی، نکاراگوا اور شام شامل ہیں۔جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد میں یوکرین کے اہم توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ زیپوریزیا پلانٹ، جو یورپ کا سب سے بڑا جوہری بجلی گھر ہے، پر روس نے فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف حملے کے فورا بعد اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا اور اسے بند کر دیا گیا تھا لیکن اسے اپنے جوہری مواد کو ٹھنڈا رکھنے اور پگھلنے سے روکنے کے لیے بیرونی توانائی کی ضرورت ہے۔ووٹنگ سے پہلے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں یوکرین کے سفیر سرگئی کیسلیٹس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیں اور کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ جوہری تباہی کی ہولناکیوں کو نہ دہرایا جائے۔