فیض حمید ہو یا اڈیالہ جیل نیٹ ورک، کسی کا ڈر نہیں، عمران خان
راولپنڈی(آئی این پی) بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جنرل (ر) فیض کی گرفتاری سے نہ خوفزدہ نہ ڈرا ہوں، اگر ڈرتا تو اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ نہ کر تا، میں آج بھی وکلا کے ذریعے آرٹیکل باہر بجھوا سکتا ہوں اس کے لیے کسی جیل آفیسر کہ ضرورت نہیں، زلفی بخاری کو پیغام دینے کے لیے موبائل کی ضرورت نہیں، وکلا اور پارٹی لیڈرز کے ذریعے بجھوا سکتا ہوں،اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دے رہا ہوں آپ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ہفتہ کے روز 190 ملین پونڈ ریفرنس کی سماعت پر اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا ہے کہ سارا معاشی نظام پی ٹی آئی نے خراب کیا اور ہم پر الزامات لگائے، نواز شریف کے الزامات پر صرف اکنامک سروے آف پاکستان پڑھ لیں، ن لیگ والے ساڑھے 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کرگئے، اس لیے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ فیض حمید نے 9 مئی کی سازش کی، ایسا نہیں ہے بلکہ سازش تو پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی ہے، پہلی سازش یہ تھی جنرل (ر) باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا، دوسری سازش تھی کہ ہماری حکومت میں جنرل (ر) باجوہ نے حسین حقانی کو 35ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائر کیا، حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ہماری حکومت گرادی گئی، چیف جسٹس کو انکوائری کا کہا لیکن بجائے انکوائری کے ہم مظلوموں پر سائفر کا کیس کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف تیسری سازش 9 مئی کا واقعہ ہے، یہ کیس ایک گھنٹے میں ختم ہوسکتا ہے صرف یہ پتا کروائیں کہ میری گرفتاری کا حکم کس نے دیا؟ اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لے آئیں، ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کرائیں لیکن اسٹیبلشمنٹ نہیں کرنے دے رہی۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے خلاف چوتھی سازش 8 فروری کا الیکشن تھا جس میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم الیکشن چوری کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں اور چیف جسٹس چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کی تعریفیں کر رہے ہیں، ملک میں سب کچھ یک طرفہ چل رہا ہے یہ سب کچھ چیف جسٹس کو توسیع دینے اور دو تہائی اکثریت کے لیے کیا جا رہا ہے، قاضی فائز نے ہماری مزید تین وکٹیں گرا دی ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بشری بی بی گھر سے ہی نہیں نکلتی اسے 9 مئی کے مقدمات میں ملزم بنا دیا گیا، اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دے رہا ہوں آپ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میڈیا، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی سے ملک کو 5 سو ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا، بھارت کی صرف آئی ٹی ایکسپورٹ کی مالیت 160 ارب ڈالر ہے، پی ٹی آئی کو دبانے کے لیے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، عدالت جب آئین کے مطابق فیصلہ کرے تو حکومت نہیں مانتی، پھر سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟ قرض لینے سے مہنگائی بڑھے گی اور ملک ڈوبے گا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہوں آپ جو کر رہے ہیں اس سے ملک اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں، فراڈ لوگوں کو اوپر بٹھا کر ادارے تباہ کیے جا رہے ہیں۔ نیب، پولیس اور ایف آئی اے سے غلط کام کروائے جا رہے ہیں، اپیل کرتا ہوں کہ آپ ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں ہمیں نہیں نقصان ہو رہا، سوشل میڈیا عوام کی آواز ہے دھاندلی کرکے جمہوریت کا گلا دبایا گیا۔انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) فیض کی گرفتاری سے ڈرا نہیں ہوں، اگر ڈرتا تو اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ نہ کرتا، میں آج بھی وکلا کے ذریعے آرٹیکل باہر بجھوا سکتا ہوں اس کے لیے کسی جیل آفیسر کہ ضرورت نہیں۔


