چمن بارڈر کو روزگار کے لیے کھولا جائے، علی مدد جتک

کوئٹہ؛پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر میر حاجی علی مدد جتک پارٹی کے مرکزی رہنما بسم اللہ خان کاکڑ نے کہا ہے کہ چمن بارڈر کی بندش سے مقامی افراد پر روزگار کے دروازے بند ہو گئے ہیں، وفاقی حکومت بارڈر کی بندش کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرزکو اعتماد میں لے کر بارڈر کو روزگار کے لئے کھولے،عید کے بعد ملک اور خاص کر بلوچستان کے مسائل پر اے پی سی بلائی جائے گی جس میں تمام سیاسی واپوزیشن جماعتوں کو شرکت کی دعوت دینگے،حکمران جماعت نے ملک کو بحرانوں کی طرف دھکیل دیا، بے روزگاری کی وجہ سے لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں،پاکستان پیپلز پارٹی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے، قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے عوام کو بے وقوف بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر میر حاجی علی مدد جتک نے جتک ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما بسم اللہ خان کی قیادت میں ملنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما ربانی خان بھی موجود تھے۔ ملا قات کے دوران بسم اللہ خان کاکڑ نے چمن بارڈر کی بندش اور بولان میڈیکل یونیورسٹی کی ترمیمی ایکٹ کے معاملے اور قلعہ سیف اللہ با دینی بزنس گیٹ کے حوالے سے بات چیت کی اور صوبائی صدر کو اعتماد میں لیا۔پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میر حاجی علی مدد جتک نے کہاہے کہ ملک میں کورونا کی وبا میں کمی آنے کے ساتھ ہی عید کے بعد صو بے بھر کا دورہ کرینگے اورپارٹی کی فعالیت کے لئے تمام کارکنوں کے پاس جائیں گے بلکہ ناراض کارکن ان کو بھی منانے کی کوشش کرینگے انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے میں قائم حکومتوں نے عوام کے مسائل حل نہیں کئے بلکہ گزرے دو سالوں میں ملک اور صوبے کو مزید بحرانوں میں دھکیل دیا گیاہے پیپلز پارٹی نے اٹھارویں ترمیم کے تحت اختیارات صوبوں کو منتقل کئے پیپلز پارٹی کی جمہوریت اور ملک و قوم کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ملک کے بحرانوں کے ذمہ دارموجودہ حکمران ہیں جنہوں نے انتخابات سے قبل عوام کیساتھ کئے وعدوں میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا، انہوں نے کہا ہے کہ چمن بارڈر کی بندش سے لو گوں پر روزگار کے دروازے بند ہو گئے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی عوام کو روزگار دینے کے حق میں ہے ایک طرف پا ک افغان بارڈر کی بندش سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں تو دوسری جانب حکومت میں شامل جماعتیں بارڈر کی بندش پر سیاست کر رہی ہے بعض لوگ حکومت میں ہو نے کے با وجود اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں اب مزید دوغلے پن کی سیاست نہیں چلنے دیں گے کیونکہ مذہب اور قوم پرستوں نے دوغلی سیاست کر کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے پاکستان پیپلز پارٹی عید کے بعد بلوچستان کے مسائل پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے گی جس میں تمام اپوزیشن وسیاسی جماعتوں کو دعوت دیں گے اور آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی شرکت کرینگے،اے پی سی کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تین روزکوئٹہ میں قیام کرینگے اور وکلا تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور طلبا تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کرینگے بسم اللہ خان کاکڑ نے کہا ہے کہ چمن بارڈر پر حکومت میں شامل جماعتیں سیاست کر رہی ہیں ہما را مطالبہ ہے کہ فوری طور پر چمن بارڈر کو کھول دیا جائے تا کہ مقامی افراد کو ان کے روزگار کا حق مل سکے، انہوں نے کہا ہے کہ بولان میڈیکل یونیورسٹی ایکٹ میں ترامیم کی حمایت کر تے ہیں ہڑتالی ملازمین کے تمام جائز مطالبات حل کئے جائے انہوں نے قلعہ سیف اللہ بادینی با رڈر بزنس گیٹ وے کی مکمل حمایت کی اور کہا کہ با دینی بزنس گیٹ کھولنے سے وہاں کے مقامی افراد روزگا ر کے مواقع ملیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں