گوادر سے پانچ طلبا لاپتہ، بی وی جے کا اظہار تشویش

کوئٹہ (پ ر)بلوچ وائس فار جسٹس کی ترجمان نے گوادر سے پانچ طلباء کی جبری گمشدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، ظلم و بربریت کا تسلسل قرار دیا ہے۔ گزشتہ شب، طالب علم معراج نور، دودا خالد، اعجاز حسین زکریا زاکر، اور ایوب حمزہ کی جبری گمشدگی نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی ایک اور مثال پیش کی ہے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی حفاظت اور ان کی آزادی کی ضرورت کتنی اہم ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ تشویشناک رجحان اس بات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی تنظیموں کو احتساب اور انصاف کے حصول کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جبری گمشدگی کے واقعات نہ صرف متاثرہ افراد کی آزادی چھین لیتے ہیں بلکہ یہ طلباء میں خوف و ہراس بھی پیدا کرتے ہیں، جو کہ معاشرتی ترقی اور تعلیم کے لیے مضر ہے۔بلوچ وائس فار جسٹس اکتوبر میں لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کیخلاف سوشل میڈیا پر ایک عالمی آن لائن احتجاج کا انعقاد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ ترجمان نے انسانی حقوق کے کارکنوں، جبری گمشدہ افراد کے لواحقین اور مختلف شعبوں کے افراد سے درخواست کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔یہ وقت ہے کہ ہم مل کر اس ظالم عمل کا خاتمہ کریں اور اپنی آواز کو طاقتور بنائیں۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک ساتھ آنا ہوگا۔ آئیں، ہم سب اس جدوجہد میں شامل ہوں اور ایک مؤثر پیغام دیں کہ جبری گمشدگیاں ناقابل برداشت ہیں اور ان کے خلاف ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں