بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں گزشتہ دس ماہ کے دوران 28 حادثات، 73کان کن جاں بحق ہوئے

کوئٹہ( این این آئی) بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں رواں سال کے دس ماہ کے دوران ہونے والے 28حادثات میں 73کان کن لقمہ اجل بن گئے ، بلوچستان کے محکمہ معدنیات نے کوئلہ کانوں میں ناقص حفاظتی اقدامات ہونے پر 119کوئلہ کانیں سیل کردیں۔بلوچستان میں محکمہ معدنیات کے ریکارڈ کے مطابق رواں سال جنوری سے اکتوبر تک صوبے کے مختلف علاقوں دکی ،ہرنائی ،شاہرگ ،مچ ،کوئٹہ اور چمالانگ کی کوئلہ کانوں میں زہریلی گیس بھرنے ،مٹی کا تودہ گرنے ،ٹرالی لگنے سمیت 28 حادثات رپورٹ ہوچکے ہیں۔ان حادثات میں میں 73کان کن جاں بحق اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے ،کان کنوں کی ہلاکت کے زیادہ واقعات دکی ،ہرنائی اور کوئٹہ کی کوئلہ کانوں میں پیش آئے ،صوبے کی کوئلہ کانوں میں پیش آنے والے حادثات کے بعد محکمہ معدنیات بھی ایکشن میں آیا اور حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر رواں سال 119کوئلہ کان سیل کردیں ،زیادہ تر کوئلہ کانیں دکی اور ہرنائی کے علاقوں میں کی گئیں ۔سیکرٹری معدنیات بلوچستان کا کہنا ہے کہ رواں سال کوئلہ کانوں میں ہونے والے پانچ بڑے حادثات کی کورٹ آف انکواریاں کراکے عدالتوں میں جمع کرادی گئیں ہیں تاہم کورٹ آف انکواری کی سماعت مکمل ہونے میں سال ہا سال لگ جاتے ہیں،رواں سال شاہرگ کی کوئلہ کان میں محکمہ معدنیات کے تین اہلکاروں کی غفلت ثابت ہونے پر تین اہلکار وں پر مقدمہ درج ہوا اور وہ گرفتار بھی ہوئے ۔