بلوچستان کی صورتحال پر قومی اسمبلی میں بحث کرواؤں گا، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہا ہے۔جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے دونوں ہی یہ اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال کر رہی ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشتگردی کی وارداتوں کے پیچھے بھارت ہے، طالبان حکومت کو بھارتی قونصل خانوں کے ملوث ہونے کے ثبوت دے چکے ہیں۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کو امریکیوں کا چھوڑا ہوا اسلحہ سپلائی ہو رہا ہے، امریکی اسلحہ ٹی ٹی پی، بی ایل اے بلوچستان، کے پی میں استعمال کر رہی ہیں، اس اسلحے کی وجہ سے حملوں میں شدت، جانی نقصان زیادہ ہو رہا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ صورتحال میں بہتری کیلئے سیاسی محاذ پر بہت سی چیزیں کرنے کی ضرورت ہے ، کالعدم بی ایل اے کے لوگ نئی دلی میں بیٹھے ہیں، پاکستان دہشتگردی کا مرکز نہیں بلکہ سب سے بڑا متاثر ملک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت انٹرنیشنل دہشتگردی کر رہا ہے، کبھی امریکا تو کبھی کینیڈا تو کبھی برطانیہ میں کارروائیاں کر رہا ہے ، بھارت مغرب کو دہشتگردی ایکسپورٹ کر رہا ہے، برطانیہ ،امریکا ،کینیڈا میں بھارت دہشتگردی کر رہا ہے۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ پارٹی سے بات کروں گا، بلوچستان کی صورتحال پر قومی اسمبلی میں بحث کرواؤں گا، بلوچستان، کے پی کی حکومتوں، سول سوسائٹی کو بھی مسئلے کا حل بتانا چاہیے، چمن بارڈر پہلے فری فار آل تھا اب کسی حد تک فارملائز ہوا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ سقوط کابل کے بعد سے پونے دو لاکھ لوگ پاکستان آکر بیٹھے ہوئے ہیں، سقوط کابل کے بعد سے یہاں آئے لوگوں کو واپس جانا چاہیے اتنی طویل مہمان داری نہیں کر سکتے ۔