بلوچستان اسمبلی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق ان کیمرہ اجلاس پیر کو ہوگا

کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان اسمبلی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق ان کیمرہ اجلاس پیر کو ہوگا ۔ جمعرات کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میںڈپٹی اسپیکر نے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق ان کیمرہ اجلاس پیر کو ہوگا جس میں تمام سیکرٹریز، آئی جی پولیس سمیت متعلقہ حکام موجود ہونگے ۔اس روز مکمل ہائوس ایوان کی کمیٹی ہوگا ۔ انہوں نے ارکان کو کہا کہ وہ امن و امان سے متعلق امور پر پیر کے اجلاس میں بات کریں جس پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آج خضدار میں سڑک بند ہے کیا ہم پیر تک کا انتظار کرتے رہیں ؟ کہا جاتا ہے کہ آئی جی پولیس کسی ہائوس سے تعینات ہوئے ہیں ہم ان سب چیزوں پر بات کریں گے ۔صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال نہ صرف سنگین بلکہ پیچیدہ بھی ہے اس میں بیرونی عناصر ملوث ہیں تربت، قلات، زہری سمیت متعدد علاقوں میں واقعا ت ہوئے ہیں یہ سب غیر معمولی نوعیت کے واقعات ہیں جن پر قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کر رہے ہیں ۔نیشنل پارٹی کے رکن ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہمیں واقعات کا علم ہے لیکن حکومت آئندہ کا لائحہ عمل بتائے ہم سڑک پر سفر نہیں کرسکتے ، پنجگور ،تربت روڈ ہفتے میں دو دن بند رہتا ہے سڑکیں لاپتہ افراد کے معاملے پر بند ہوتی ہیں حکومت بتائے کہ وہ اس مسئلے کو کیسے حل کریگی عام آدمی کا نقصان ہورہا ہے ۔ صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتیں اپنی تجاویز لیکر آئیں ہم سب کچھ ایوان کے سامنے رکھیں گے ۔ہمیں سخت فیصلے کرنے ہونگے جن میں قانون سازی سمیت فیصلوں پر اتفاق کے لئے سیاسی جماعتوں کے تعاون کی ضرورت ہے ہمیں پولیس اور لیویز کا مورال بلند کرنا ہے ۔ صوبائی وزیر سردارزادہ فیصل جمالی نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن میں پانی کی کمی، دریائے سندھ سے 3فیصد پانی نہ ملنے، کھاد کی قیمتیں بڑھنے،گند م کی قیمت طے نہ ہونے سمیت دیگر معاملات سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے ان معاملات پر بھی توجہ دی جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں