حالیہ ٹیچنگ لائسنس پالیسی متنازعہ ہے، کراچی پریس کلب میں اساتذہ کا احتجاج اور پریس کانفرنس

مانیٹرنگ ڈیسک : کراچی پریس کلب میں اساتذہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیچنگ لائسنس ٹیسٹ کے غیر شفاف نتائج کے خلاف احتجاج کیا۔ اساتذہ کے طرف سے حالیہ ٹیچنگ لائسنس پالیسی کو متنازعہ قرار دیا گیا۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ 50 نمبر حاصل کرنے والے پاس قرار دیے گئے، جبکہ 50 سے زیادہ نمبر لینے والوں کو فیل کر دیا گیا، جو ناانصافی کی بدترین مثال ہے۔ حالیہ متنازعہ ٹیچنگ لائسنس پالیسی کے تحت 63 نمبر اٹھانے والے اساتذہ کو ٹیچنگ لائسنس کے لیے نااہل اور 50 نمبر اٹھانے والے کو اہل قرار دیا گیا جو مایوس کن اور ایک مذاق سے کم نہیںپریس کانفرنس میں مقررین نے دعویٰ کیا کہ یہ پالیسی گلوکار شہزاد رائے کی خواہش پر بنائی گئی اور سندھ کابینہ نے ان کے ادارے دوربین کو نوازنے کے لیے میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ اساتذہ پہلے ہی اس معاملے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر چکے ہیں۔ تا ہم اساتذہ نے سندھ کے وزیر اعلیٰ ، تعلیم کے وزیر اور تمام مطعلقہ اعلیٰ حکام سے فی الفور انصاف دلانے کی اپیل کی اور مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر منصفانہ فیصلے کو فوری واپس لے کہ پالیسی پے نظر ثانی کر کہ 50 نمبر لینے والے سارے اساتذہ کو ٹیچنگ لائسنس جاری کیا جائے اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں