افغانستان، برطانوی جوڑا، چینی نژاد امریکی اور افغان مترجم گرفتار

افغانستان کی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ افغان عبوری حکومت نے 2 برطانوی افراد، ایک چینی نژاد امریکی اور ان کے افغان مترجم کو گرفتار کیا ہے۔ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے کہا کہ بعض خدشات کی بنیاد پر حکام نے 4 افراد کو حراست میں لیا، جن میں دو برطانوی شہری جن کے پاس افغان دستاویزات ہیں، ایک چینی نژاد امریکی شہری اور ان کا مترجم شامل ہے، یہ مسئلہ جلد حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔واضح رہے کہ سارہ اینٹوسٹل نے برطانوی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مطالبہ کیا تھا کہ ان کی حکومت ان کے والدین پیٹر اور باربی رینالڈز کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے، جو کئی سال سے افغانستان میں تربیتی پروگرام چلا رہے تھے۔برطانوی میڈیا نے یکم فروری کو چینی نژاد امریکی خاتون اور ان کے افغان مترجم کے ہمراہ کابل کے مغرب میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بامیان صوبے سے ان کی گرفتاری کی خبر دی تھی۔عبدالمتین قانی نے حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت کی تصدیق کرنے، ان کی حالت یا گرفتاری کی وجوہات کے بارے میں مزید تفصیلات دینے سے انکار کر دیا، تاہم انہوں نے کہا کہ تفصیلات جلد ہی جاری کی جائیں گی۔سارہ اینٹوسٹل نے ’ٹائمز ریڈیو‘ کو بتایا کہ ’میں نے اور میرے 3 بھائیوں نے ابتدائی طور پر برطانوی حکام کو اس معاملے میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاکہ طالبان سے براہ راست یہ معلوم ہو سکے کہ انہوں نے ہمارے والدین کو کیوں گرفتار کیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہمارے والدین نے ہمیشہ طالبان کی عزت کرنے کی کوشش کی ہے، لہٰذا ہم انہیں اس حراست کی وجوہات بیان کرنے کا موقع دینا چاہتے تھے تاہم، 3 ہفتوں سے زیادہ کی خاموشی کے بعد، ہم مزید انتظار نہیں کر سکتے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں