مائنز اینڈ منرل بل بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وسائل پر قبضے کی کوشش ہے، اصغر اچکزئی

کوئٹہ (یو این اے) عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی نے بلوچستان اسمبلی سے منظور شدہ مائنز اینڈ منرل بل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عوام دشمن اور غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جس انداز میں یہ بل لمحوں میں قائمہ کمیٹی اور اسمبلی سے منظور کروایا گیا، وہ نہ صرف جمہوری اقدار کی نفی ہے بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، جس کی اے این پی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔اصغر خان کا کہنا تھا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات دراصل ایسے ہی فیصلوں کی راہ ہموار کرنے کے لیے کیے گئے تھے، تاکہ عوام کی منتخب قیادت کو اسمبلی سے باہر رکھا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل، لیویز کا خاتمہ، پولیس میں انضمام اور بلوچستان کانسٹیبلری کو ایف سی میں شامل کرنے جیسے اقدامات عوامی مینڈیٹ کے خلاف ہیں، اور اے این پی انہیں عوامی طاقت سے ختم کرے گی۔انہوں نے SIFC کو ایک ایسا ادارہ قرار دیا جس کے ذریعے بلوچستان اور پشتونخوا کے وسائل پر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے اور باجوہ ڈاکٹرائن کو عملی جامہ پہنانے کی پرانی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں