بلوچستان کابینہ کا اجلاس، مائنز اینڈ منرل سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دے دیا، دفعہ 144 کے نفاذ کے اختیار میں ترمیم کی منظوری

کوئٹہ (صباح نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 19 واں اجلاس ہوا۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں افغان جارحیت کی شدید مذمت، پاکستانی فوج کی بروقت اور موثر کارروائی پر اظہار اطمینان۔ کابینہ اراکین نے وطن کے دفاع میں جان نچھاور کرنے والے فوج کے شہداءکے لیے دعا کی۔ صوبائی کابینہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے اختیار میں ترمیم کی منظوری دے دی، ڈپٹی کمشنر 30، کمشنر 60 اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ 90 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کرسکیں گے، صوبائی کابینہ کا فیصلہ۔ صوبائی کابینہ نے ماحولیاتی تحفظ کی نئی پیش رفت، صوبائی حکومت نے مینگرو فاریسٹ ایریا میں توسیع کی منظوری دے دی، بلوچستان کابینہ نے صوبے میں انسدادِ جنسی جرائم یونٹس کے قیام کی منظوری دے دی، خصوصی یونٹس جنسی استحصال کے کیسز کا اندراج اور تفتیش انجام دے گا، صوبائی کابینہ کا فیصلہ، بلوچستان کابینہ کا خواتین کو ہراسگی سے بچاﺅ کے لیے خصوصی فورس کے قیام پر اتفاق، صوبائی کابینہ نے بلوچستان سسٹین ایبل فشریز اینڈ ایکو کلچر بل سے متعلق صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ، بلوچستان کابینہ نے منشیات کی روک تھام کے لئے دی بلوچستان کنٹرول آف نارکوٹیکس سسٹینس بل 2025 کی منظوری دے دی، صوبائی کابینہ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق رائج نکاح نامہ فارم ٹو میں ترمیم کی منظوری دے دی، کابینہ نے بلوچستان اوور سیز پاکستانیز کمیشن بل 2025 کی منظوری دے دی، صوبائی کابینہ نے یوتھ پالیسی پر عمل درآمد کے لئے درکار فنڈز کے اجراءکی منظوری دے دی، بلوچستان کابینہ نے مائنز اینڈ منرل سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دے دیا، صوبائی کابینہ نے گوادر پریس کلب کے صحافیوں کے لئے جرنلسٹ کالونی کی منظوری دے دی، صوبائی کابینہ نے بلوچستان لینڈ لیز پالیسی 2025 کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں آنے والی ہر حکومت نے اپنی سابقہ روش برقرار رکھی ہے۔ افغان حکومت نے 1947ءسے اب تک اپنے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں لائی۔ پاکستان نے دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی مگر بدلے میں ہمیشہ دشمنی ملی۔ وفاقی حکومت کے فیصلے کے تحت افغان مہاجرین کے انخلاءکا فیصلہ حتمی ہے۔ صوبائی حکومت عوامی فلاح، شفاف طرز حکمرانی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر پرعزم ہے۔ بلوچستان کو معاشی طور پر مستحکم، پرامن اور بااختیار صوبہ بنانے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔ صوبائی کابینہ کے فیصلے بلوچستان کے بہتر مستقبل اور عوامی اعتماد کے استحکام کی عکاسی کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں