چاغی کی زراعت کو بچانے کیلئے ڈیم کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت

تحریر: آغاگل بلوچ
ضلع چاغی کی زراعت کو بچانے کے لیے ڈیم تعمیر کیا جائے، ضلع چاغی میں سالانہ بارش کم ہورہی ہے، ڈیم کی تعمیر سے کئی زرعی ایکڑ پر آبپاشی ہوسکتی ہے، ضلع چاغی میں سالانہ بارشیں کم ہونے کی وجہ سے کاریزات خشک اور زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرنے کے باعث چاغی شہر اور گردونواح میں 500 کے قریب ٹیوب ویل خشک، زرعی زمینیں بنجر ہونے اور چاغی میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اگر ڈیم تعمیر نہیں کیا تو آنے والے دور میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے۔ چاغی میں سالانہ بارشیں کم، شدید گرمی اور موسمی تبدیلیوں کے وجہ سے پانی کا بدترین بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ ضلع چاغی کے تمام علاقوں میں پانی ناپید ہوگیا ہے جبکہ زیر زمین پانی کی سطح 500 فٹ تک گر چکی ہے۔ پانی زندگی کا ایک لازمی وسیلہ ہے، صاف پانی انسانی صحت، معاشرتی ومعاشی ترقی اور ماحولیاتی نظام کو مستحکم بنانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ ضلع چاغی میں پانی کے انتظام اور آبی ذخائر بڑھانے کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے، ضلع چاغی کے کسان اور زمینداروں کو پانی کے استعمال سے متعلق شعور وآگاہی کی ضرورت ہے۔ ضلع چاغی کے اکثر زمینداروں نے اپنے ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی سے منسلک کردیا ہے۔ چاغی کے اکثر زمینداران بنا ضرورت کے پانی کو ضائع کرنے میں مصروف ہیں کیونکہ جب بارشیں کم ہوتی ہیں تو زمیندار طبقہ پانی بچانے کے لیے اپنے کھیتوں میں کاشت کم کریں، پانی ضرورت کے مطابق استعمال کریں، چاغی کی معیشت، زراعت اور لائیو اسٹاک پر منحصر ہے، ضلع چاغی میں بارشوں کی کمی کی وجہ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جس کے باعث چاغی میں زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہونے کا شدید خدشہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، ایم پی اے چاغی حاجی صادق خان سنجرانی اور بین الاقوامی ادارے ضلع چاغی میں ڈیم تعمیر کریں، چاغی کے زمینداروں اور مالداروں کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کریں تاکہ ضلع چاغی کے زمیندار اس مشکل وقت میں اپنے پاﺅں پر کھڑے ہوکر دو وقت کی روٹی کماسکیں اور زرعی اجناس پیدا کرکے علاقے کے ضروریات اور زرمبادلہ میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں