غزہ میں بارش نے پناہ گزین کیمپوں میں تباہی مچا دی، اجڑے خاندان تباہ حال عمارتوں میں پناہ لینے پر مجبور

غزہ (ویب ڈیسک) غزہ کی پٹی میں موسم سرما کی پہلی بارش نے پہلے سے اجڑے ہوئے فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔ بارش کے ساتھ شدید سردی نے خیموں میں مقیم خاندانوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے جبکہ اسرائیلی پابندیوں کے باعث شیلٹر اور بنیادی امدادی سامان غزہ پہنچ ہی نہیں پا رہا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی میں ہفتے کی رات ہونے والی موسمِ سرما کی پہلی بارش نے پناہ گزین کیمپوں میں تباہی مچا دی۔ شدید بارش کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیمے پانی میں ڈوب گئے، کھانے پینے کی اشیا بھی بہہ گئیں۔ کئی خاندان ساری رات پانی نکالتے اور اپنے خیمے بچانے میں مصروف رہے۔ بارش کے بعد سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔ بہت سے فلسطینی اپنے خیموں کو بچانے کے لیے اردگرد گڑھے کھودتے رہے جبکہ کئی خاندان تباہ حال عمارتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے، حالانکہ ان میں سے کچھ عمارتیں گرنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ غزہ سٹی کی ایک بے گھر فلسطینی خاتون نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس کا خیمہ راتوں رات مکمل طور پر پانی میں ڈوب گیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے کپڑے، کمبل اور بستر تک مہیا نہیں کر پا رہی کیونکہ اس کے کئی خاندان افراد، بشمول شوہر، اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں