نیشنل گیمز کراچی میں گھوسٹ کھلاڑیوں کو کھلایا گیا بلوچستان کی بیٹیوں کیساتھ ناانصافی ناقابل برداشت عمل ہے، ثمینہ ممتاز زہری

اسلام آباد/ کوئٹہ (آن لائن) چیئرپرسن سینٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے سوشل میڈیا اور اخبارات میں گردش کرنے والی خبر جس میں 35 ویں نیشنل گیمز کراچی میں بلوچستان آرچری ٹیم کے ساتھ ناروا سلوک کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل میں سیاست اور اقرباپروری کھیل کی اصل روح کو تباہ کر دیتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا کہ بلوچستان آرچری ایسوسی ایشن نے منتخب کھلاڑیوں کی جگہ غیر منتخب لوگوں کو کھلاڑی بنا کر کھلایا اور اصل حقدار وں کو ان کے حق سے محروم کیا جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے لڑکوں اور لڑکیوں کی ٹیم کے منتخب کھلاڑیوں کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ معاملہ کو سینٹ میں اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر حیرت اور غم و غصہ کا اظہار کیا کہ عین مقابلے سے قبل بہترین کھلاڑیوں کو ٹیم سے آٹ کر کے من پسند گھوسٹ کھلاڑیوں کو کھلایا گیا جن کی کارکردگی سے بلوچستان کو شرمندگی اٹھانی پڑی۔ انہوں نے بلوچستان آرچری ٹیم کی منتخب لڑکیوں کو شاباش دی کہ وہ اپنے حق کے لئے کھڑی ہوئیں اور ناانصافی اور زیادتی کے سامنے ڈٹ گئیں۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ مذکورہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور اس مذموم واقعہ میں ملوث بلوچستان آرچری کے کرتا دھرتاں کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے انہیں برسوں سے مسلط اہم عہدوں سے برخاست کر کے تاحیات پابندی لگانے کی سفارش کی جائے گی تاکہ کھیل کی اصل روح برقرار رہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ کو وزیراعلی بلوچستان سمیت مشیر کھیل بلوچستان مینا مجید اور دیگر اعلی حکام کے آگے رکھا جائے گا اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے ۔انہوں نے متاثرہ کھلاڑیوں کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ کھیلوں میں سیاست اور اقرباپروری ایک مکروہ فعل ہے جس سے کھیل تو متاثر ہوتا ہی ہے ساتھ ساتھ جن کھلاڑیوں کی حق تلفی ہوتی ہے وہ بھی اندر تک ٹوٹ جاتے ہیں ۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے مزید کہا کہ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے کوئی بات چھپی نہیںرہتی اور اگر ہمت کی جائے تو ظلم و زیادتی کرنے والے مکروہ چہروں کو بے نقاب کیا جاسکتا ہے جیسا کہ اس واقعہ میں بلوچستان کی منتخب آرچری ٹیم نے اسٹینڈ لے کر کیاجو قابل ستائش عمل ہے اور اس کے مثبت اثرات دوسرے کھیلوں پر بھی پڑیں گے اور اگر دوسرے کھیلوں میں ٹیلنٹڈکھلاڑیوں کے ساتھ زیادتیاں ہو رہی ہیں تو انہیں بھی ہمت ملے گی اورمزید چہرے بھی بے نقاب ہوں گے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ میں جب بھی کوئٹہ آئی متاثرہ کھلاڑیوں خاص کر اپنی بہادر بیٹیوں سے ضرور ملاقات کروں گی جنہوں نے ظلم و زیادتی کے خلاف اپنی مضبوط آواز بلند کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں