برطانوی شہر برسٹل کے میوزیم سے 600 سے زائد قیمتی نوادرات، فوجی یادگاریں، زیورات اور تاریخی اشیاء چوری کرلی گئیں
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے شہر برسٹل میں میوزیم کے آرکائیو پر بڑی واردات کی گئی ہے جہاں سے 600 سے زائد قیمتی نوادرات، فوجی یادگاریں، زیورات اور تاریخی اشیاءچوری کرلی گئیں۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے چار مشتبہ افراد کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔ ایون اینڈ سمرسیٹ پولیس کے مطابق یہ واردات 25 ستمبر کی رات ایک سے دو بجے کے درمیان برسٹل میوزیم کے آرکائیو میں پیش آئی، جہاں سے 600 سے زائد تاریخی نوادرات اور قیمتی اشیا چرالی گئیں۔ بی بی سی کے مطابق حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ ان افراد کو پہچانتے ہوں یا چوری شدہ اشیا کے بارے میں کوئی معلومات رکھتے ہوں تو فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔ چوری شدہ نوادرات برٹش ایمپائر اینڈ کامن ویلتھ کلیکشن کا حصہ تھیں، جس میں برصغیر اور کئی دیگر خطوں سے تعلق رکھنے والی اہم تاریخی اشیا شامل تھیں۔ پولیس کے مطابق چوری شدہ اشیا میں ایک ہاتھی دانت سے بنا بدھ کا مجسمہ، ایسٹ انڈیا کمپنی کے ایک افسر کی بیلٹ بکل، فوجی یادگاریں، زیورات اور دیگر تاریخی نمونے شامل ہیں۔ تفتیشی افسر ڈین برگن کا کہنا ہے کہ ’یہ چوری شہر کے لیے ایک بڑا نقصان ہے کیونکہ ان میں وہ نوادرات شامل ہیں جو برطانوی تاریخ کے پیچیدہ اور کثیرالجہتی پہلوو¿ں کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ یہ نوادرات مختلف عطیات کا حصہ تھیں اور ان کا غائب ہونا صرف تاریخی نقصان نہیں بلکہ ثقافتی کمی بھی ہے۔ پولیس کے مطابق اب تک متعدد فرانزک شواہد اکٹھے کیے جا چکے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعات کی ٹائم لائن بھی مرتب کی جا رہی ہے۔ متعلقہ افراد سے پوچھ گچھ کا عمل بھی جاری ہے۔ پولیس کی جانب سے دو ماہ بعد فوٹیج جاری کرنے اور عوامی اپیل کرنے کی وجہ واضح نہیں کی گئی۔ تاہم ذرائع کے مطابق میوزیم آرکائیو میں موجود ہزاروں نوادرات کی مکمل فہرست تیار کرنے اور چوری شدہ اشیا کی حتمی نشاندہی میں کافی وقت لگا۔


