یاسین ملک پر30سال پہلے بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں کے قتل کی فرد جرم عائد

جموں کی ایک خصوصی انسدادِ دہشت گردی (ٹاڈا) عدالت نے قوم پرست جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک اور ان کے  6 ساتھیوں پر 30 سال پہلے بھارتی فضائیہ کے افسران اور اہل کاروں پر ایک حملے کے زیرِ سماعت کیس  میں فردِ جرم عائد کردی  ہے۔مسلح افراد کی طرف سے بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے گرمائی صدر مقام سرینگر کے راول پورہ علاقے میں 25 جنوری 1990 کو کیے گیے اس حملے میں ایک اسکورڈن لیڈر سمیت بھارتی فضائیہ کے4 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوئے تھے۔یاسین ملک کے علاوہ جن دوسرے افراد پر ٹاڈا عدالت کی طرف سے قتل، اقدامِ قتل، غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے اور سازش میں ملوث ہونے کے الزامات میں فردِ جرم عائد کی گئی ہے ان میں جاوید احمد میر، شوکت احمد بخشی، محمد سلیم ننھاجی، جاوید احمد زرگر اورمنظور احمد صوفی عرف مصطفےٰ شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں