تین سے دو
تحریر: جمشید حسنی
کہتے ہیں پہلے سو چئے پھر بولئے۔ہمارے ہاں کیا سوچنا جائے کیا بولا جائے بولنے کو ٹی وی میڈیا دن رات بولتے رہتے ہیں باتوں کے بتنگڑ کچھ بولنے کو نہیں دیتا تو کہتے ہیں لوگوں کو خسی کرو۔نیب پیشیاں ہیں کراچی ہے وفاقی کابینہ کے اجلاس ہیں شیخ رشید کی گل افسانیاں کہتے ہیں سات بار وزیر رہا ہوں۔عمران خان کے نئے نئے وزیر مشیر ہیں خصوصی معاون ہیں،عثمان بزدار ہیں۔شہبازشریف کو کورونا ہوا اب حمزہ کو کورونا ہوگیا ہے مریم اورنگزیب ہے فیاض چوہان ہے شبلی فراز ہیں شاہوانی ہیں۔
بین الاقوامی طور پر سی این این،بی بی سی ٹی وی دونوں ایک دوسرے کی بات ہی دہرائیں گے روس چین شمالی کوریا ہے خبریں کم نکلتی ہیں جاپان کا وزیراعظم تبدیل ہوا۔یوشی ہائیڈ سوگا نئے وزیراعظم ہیں،مشرق بعید میں لاؤس کموڈیا ویت نام تائیوان برنا برونٹیسنگا پور چھوٹے ملک ہیں عالمی سیاست میں ان کا زیادہ کردار نہیں۔ویت نام لاؤس کمبوڈیا امریکہ کے ستائے ہوئے ملک ہیں۔آسٹریلیا،نیوزی لینڈ الگ تھلگ ہیں۔افغانستان چالیس سالہ جنگ امریکہ موضوع سخن ہیں،ایران کو امریکہ پسند نہیں کرتا۔ایران اور سعودی عرب بھی ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے ہم نے افغان معاملہ میں اپنی داڑھی امریکہ کے ہاتھ میں دی۔دہشت گردی پھیلی چار ہزار فوجی ستر ہزار شہری مرے،وزیرستان سے لوگ بے گھر ہوئے اب تک ہم قیمت اداکررہے ہیں، امریکہ بیس ملین ڈالر کی فوجی تعاون کے لئے پیشکش کی ترکی نے ٹھکرا دی کشمیر کا مسئلہ جوں کا توں امریکہ نے امارات اور بحران سے اسرائیل کو تسلیم کروایا خود مختار فلسطینی ریاست پس منظر میں چلی گئی،لبنان شام میں بدامنی ہے۔
بس اتنا ہے کہ دہشت گردی تھم گئی مہنگائی دس فیصد سے زیادہ ہے شرح نمو منفی0.4فیصد ہے تیل مہنگا ہورہا ہے سی پیک کا بھی کوئی واضحتبدیلینظر نہیں آرہی ادھر میڈیا ٹرائل سرخ تختی بریکنگ نیوز اب رہا ہمارا صوبہ بلوچستان معاملات چل رہے ہیں کوئی نئی بات نہیں ترقیاتی عمل سالانہ ترقیاتی پروگرام،گوادر کچھی کینال وفاق کے معاملات۔
ژوب ڈیرہ اسماعیل خان روڈ وفاقی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے پاس کرونا پولیو ختم نہیں ہوئے اندورون ملک بلدیاتی انتخابات موضوع سخن،سندھ حکومت کہتی ہے نئی مردم شماری اور حلقہ بندیاں ضروری ہیں۔کراچی کو علیحدہ صوبہ بنانے کا بھی ذکر ہے۔کراچی معاشی مرکز ہے مگر وہاں بھی سیاسی بے اتفاقی ہے یہ نہیں کہ ملک میں کچھ نہیں ہورہا مگر ترقی اپنی سست ہے کہ عام زندگی پر اثرات کم ہیں زرعی ملک چینی گندم درآمد کرتا ہے نئے وسائل سوائے بیرونی قرضوں کے کچھ نہیں گلگت بلتستان آزاد کشمیر معاشی طور پر خود کفیل نہیں افغانستان کو غلہ کی ضروریات جائز ناجائز پاکستان سے پوری ہوتی ہیں۔
جنوبی پنجاب صوبہ کا معاملہ فی الحال سیکرٹریٹ پر ٹرخا دیا گیا۔وزیراعلیٰ، شاہ محمودقریشی،شیریں مزاری،جہانگیر ترین ان کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے عجیب بات ہے کہ سیکرٹریٹ بیک وقت بہاولپور اور ملتان میں ہوگا۔آل پارٹیز کانفرنس ہونی ہے کیا لائحہ عمل ہے واضح نہیں ان کی تو خواہش ہے عمران جائے مگر عمران کیوں جائے نئے الیکشن ہوں بھی تو مقابلہ کرنا ہوگا۔کروڑوں روپے الیکشن پر خرچ ہوں گے اقتدار کے لئے اکثریت کی ضرورت ہوگی۔فرانس میں انتخابات ہورہے تھے ایک ووٹر ڈیگال کے خلاف نعرے لگا رہا تھا کسی نے پوچھاتم ڈیگال کو کیوں نہیں چاہتے کہا مجھے اس کی بڑی ناک پسند نہیں۔اب عمران خان سے بد بغض کی قیمت عوام سے تو نہ لیں۔ملکی مسائل معاشی ہیں معاملات یونہی چلتے رہیں گے دو سال گزر گئے عمران خان اگلے تین سال میں کیا کرپائیں گے۔پہلے زمانہ میں افغانستان کی سخت سردیوں میں بے روزگار افراد بلوچستان کا رخ کرتے مارچ اپریل میں واپس چلے جاتے اپریل کا مہینہ تھا افغان مزدور جیکب آباد کی گرمی سے تنگ ہوا سورج کی طرف دیکھا کہا میں نے تمہاری ہمت چھ مہینے غزنی میں دیکھی ہے جہاں با دلوں سے سر نہیں نکال سکتے تھے ایک کروڑ پچاس لاکھ روز گار عمران خان کے ساتھی تو لوگوں کوخسی کرنا چاہتے ہیں کہتے ہیں خرگوش جنگل میں بھاگ رہا تھا کسی نے پوچھا کیا ہوا کہا وہ آگئے وہ آپ جانتے نہیں،پوچھا تمہیں کیا۔خرگوش بولاجس کے تین ہوں اس کا ایک نکال رہے ہیں پوچھا کیا تمہارے تین ہیں کہا بات یہ نہیں ہے۔ وہ نکالتے پہلے ہیں گنتے بعد میں ہیں۔
امریکی صدر کہتے ہیں امریکہ کو تین آفات کورونا،سمندری طوفان،جنگل کی آگ کا سامنا ہے صدارتی انتخابات میں دو ماہ رہ گئے ہیں صورتحال غیر واضح ہے امریکہ تجزیہ نگار بھی کسی واضح نتیجہ کی پیشنگوئی نہیں کرسکتے جنگل کی آگ ہے دس ریاستوں میں 36اموات ہوئیں۔جوبھی صدر ہے امریکی پالیسی برقرار رہے گی افغانستان ہو فلسطین ہو کشمیر ہو روس چین جاپان کے ساتھ تعلقات سیاسی ہیں زیادہ معاشی مفادات کا ر فرما ہیں مشرق وسطیٰ کی سیاست عربوں نے تیل بیچنا ہے فلسطینی ریاست کا ہونا یا نہ ہونا ان کے لئے اہم نہیں ادھر تہتر سال سے کشمیر ہماری مرگ وزیست کا معاملہ ہے۔جنگیں ہوئیں ایٹم بم بنے دونوں ملکوں ہندوستان پاکستان کے عوام غریب رہے ہندوستان خطے میں چوہدراہٹ چاہتا ہے پاکستان اس کے راہ حائل ہے افغان مسئلہ حل بھی ہوجائے تو ہماری ساری مشکلات کم نہیں ہوں گی۔