وفاقی حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا آغاز بلوچستان سے ہو گا،مولانا واسع

کوئٹہ ; جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا آغاز بلوچستان سے ہو گا،اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کی گرفتاری سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں، اپوزیشن جما عتوں کے قائدین حکومت کے منفی ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے،کٹھ پتلی حکمران اپنی ناکامی چھپانے کے لئے نیب کے ذریعے اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چا ہتے ہیں مگر وہ کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے،اے این پی کے سیکرٹری اطلاعات کی اغوا کی مذمت کر تے ہیں، سیاسی کا رکنوں کی گمشدگی سے عیاں ہے کہ بلوچستان کی موجودہ حکومت امن وامان کی صورتحال کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کے وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کیا۔مولانا عبدالواسع کا کہنا تھا کہ مو جو دہ حکمران نیب کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعما ل کر رہا ہے جس کا واضح ثبوت اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری ہے ہم واضح کر نا چا ہتے ہیں کہ اگر نیب نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تویہ حکومت کا آخری دن ثابت ہو گا،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جما عتوں کے کا میاب اے پی سی کے بعد حکمران بو کھلا گئے ہیں اسی لئے تو میاں شہبا ز شریف کو گرفتار کر لیا گیا ہے حکمران اپنی ناکامی چھپا نے اور عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے وفا نہ کر نے کے بعد اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں اسی لئے اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا سہارا لیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو سیاسی انتقام کے طور پر موجودہ حکمرانوں کے دو سالہ حکومت میں پہلی با ر گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ وہ اس سے قبل بھی گرفتار ہو تے رہے ہیں تا ہم نیب آج تک ان کے خلا ف کرپشن ثابت نہیں کر سکی ہے،انہوں نے کہا کہ جن لو گوں نے کرپشن کی ہے ان کو گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے نیب کوصرف اور صرف سیاسی انتقام کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور اس کے ذریعے اپوزیشن رہنماؤں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا آغا زبلوچستان سے ہی ہو گا اور ہم اپوزیشن جماعتوں کو تجویز دیں گے کہ اپوزیشن جماعتوں کا پہلا جلسہ کوئٹہ میں ہی رکھا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں