جھڑپوں میں 550آرمینی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، آذربائیجان کا دعویٰ
آذربائیجان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کی جھڑپوں میں آرمینیا کے 550 سے زائد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آذربائیجان کے وزارت دفاع نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ آرمینیا کو ان جھڑپوں میں بھاری جانی نقصان ہوا ہے اور اس کے بائیس ٹینک اور دیگر بکتر بند گاڑیوں سمیت 15 عدد طیارہ شکن دفاعی نظام اور 18 ڈرون تباہ کر دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آرمینی فوج کے اسلحے کے تین گودام بھی ان جھڑپوں میں تباہ کر دیے گئے جبکہ جھڑپوں میں آرمینی بریگیڈئیر لارنک بابیان ہلاک اور اس کی زیرکمان فوجی بریگیڈ کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
آذری وزات دفاع نے اس سلسلے میں بعض تصاویر بھی شائع کی ہیں۔
یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ آرمینی فوج علاقے سے پسپا بھی ہو گئی ہے۔آرمینیا کو عسکری اور سول اسپتالوں میں زخمیوں کی دیکھ بھال میں دشواری کا سامنا ہے۔بلڈ بینکوں میں خون کی بازیابی میں کمی واقع ہو گئی ہے مگر آرمینی فوج حقائق سے پردہ پوشی کا روایتی حربہ استعمال کیے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا،آرمینی فوج نے آج صبح ترتر شہر پر فائرنگ بھی کی ہے جس پر آذری وزارت دفاع نے اسے جوابی کاروائی کی دھمکی دی ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف نے فوجی پیش قدمی اور حالت جنگ کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے عام شہریوں کو فوج میں بھرتی کرنے کے فیصلے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کابینہ کو اس بارے میں اختیارات سونپ دیے ہیں۔
یادرہے کہ گزشتہ صبح آذری-آرمینی سرحد پرآرمینی فوج کی فائرنگ سے جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا جس پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے آذری فوج نے آرمینیا کے زیر قبضہ بعض دیہات آزاد کروا لیے تھے۔