امریکی پابندیاں طبی ساز و سامان او دیات کی خریداری میں رکاوٹ ہیں، ایرانی قونصل جنرل

کوئٹہ،قونصل جنرل اسلامی جمہوریہ ایران وئٹہ محمد رفیعی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس اس وقت دنیا میں ایک وبائی مرض کی شکل اختیار کر چکاہے جہاں ایک طرف تمام اقوام عالم اس مہلک وائرس سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہے وہیں دوسری طرف ایران پر امریکی پابندیاں اس وائرس کو کنٹرول کرنیاور اسکے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ ایران کی ترقی اور مختلف اقسام کے وائرس سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت اپنی جگہ لیکن صحت عامہ سے متعلق تمام طبی سازو سامان اور ادویات کی خریداری میں ایران کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا وائرس کے خلاف ایرانی اقدامات کی تعریف کافی نہیں بلکہ طبی سازو سامان اور ادویات کی خریداری میں حائل بین الاقوامی رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ کیونکہ امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد کردہ یکطرفہ، غیر انسانی اور ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے ایران میں صحت عامہ اور طب کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ابھی تک ایران نے ان حالات کا اکیلا ہی مقابلہ کیا ہے لیکن وبا مزید پھیلنے کی صورت میں اسے عالمی امداد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ عالمی ادارے اور دوسرے ممالک کی جانب سے خیر سگالی کی بنیاد پر دینے والے امداد اور طبی سازو سامان کی راہ میں امریکہ سمیت کسی ملک کو بھی روکاوٹ نہیں بننا چاہیئے۔ عالمی امداد اور تعاون سے اس وائرس کے خاتمے میں ایران کو مزید تقویت مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایران کو بھی اپنے دوست ممالک اور اقوام عالم کے ساتھ تعاون کا موقع مل سکتا ہے۔ ایران کے ساتھ کام کرنے والے دوسرے ممالک کو رقوم کی ترسیل بھی ممکن نہیں رہی کہ جس کے ذریعے ایران لازمی ادویات خرید سکے۔ایران کے خلاف یہ تمام اقدامات اقتصادی دہشتگردی کے زمرے میں آتی ہیں جس کے پیچھے امریکہ کے بہت سارے سیاسی مقاصد اور مزموم عزائم پوشیدہ ہیں جس کے خلاف تمام اقوام عالم کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ اس حوالے سے پاکستان کے وزیر اعظم جناب عمران خان صاحب نے حالات کی نزاکت کا صحیح اور بروقت ادراک کرتے ہوئے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کو ہٹایا جائے جو کہ ایران اور پاکستان کے مابین اعلی سطح کی بہترین تعلقات کی مثال پیش کرتا ہے۔ ایران کے ساتھ عمران خان صاحب کی ہمدردانہ رویے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دیگر آزاد اندیش ممالک، امت مسلمہ اور خاص کر میڈیا سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ وہ امریکہ کی ظالمانہ اور غیر انسانی پابندیوں کے خلاف ایران کے ہم آواز بنیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں