پیپلز پارٹی کی پی آئی اے مرکزی دفتر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے اقدام کی مذمت
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے پی آئی اے مرکزی دفتر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پی آئی اے کا مرکزی دفتر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے لئے پارلیمان کی منظوری درکار ہوگی۔ نائب صدر پیپلز پارٹی شیری رحمن نے اپنے بیان میں کہاکہ وفاقی حکومت پی آئی اے کا مرکزی دفتر کراچی سے اسلام منتقل کر رہی، حکومت نے گزشتہ سال کمیٹی کو یقین دلایا تھا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کا مرکزی دفتر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے لئے پارلیمان کی منظوری درکار ہوگی، پارلیمانی منظوری کے بغیر مرکزی دفتر کی منتقلی غیر قانونی اور غیر آئینی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی آفس کی منتقلی وزیر اعظم یا سی ای او کی مرضی سے نہیں پارلیمان کی مرضی سے ہوگی، حکومت پی آئی اے ملازمین کی تعداد کو کم کر کے محکمے ٹھیکے پر دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ہر ادارے کو اپنی ذاتی ملکیت نہ سمجھے، پہلے ہی غلط بیانات دے کر پی آئی اے کو تباہی کے کنارے پر لایا گیا ہے، نااہل حکومت کے پاس ملکی ادارے چلانے کی کوئی پالیسی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملازمین کو دباؤ ڈال کر رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے تحت نوکری سے نکالنا جا رہا، حکومت کے اقدامات غیر جمہوری اور غیر قانونی ہیں۔ شیری رحمن نے کہاکہ پیپلز پارٹی ملازمین کے حقوق کا تحفظ کرے گی، حکومت اپنے غیر قانونی اور آمرانہ فیصلوں پر نظرثانی کرے
Final-31-02