دو سال تجربہ کیا اب ہر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیا ر ہیں، عمران خان

ا سلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے سال 2021 کو پاکستان کی ترقی کا سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے رواں سال ترقی کا سال ہو گا،2021 میں میرے دو اہداف ہیں یک صحت کی مفت سہولیات دوسرا کوئی بھوکا نہ سوئے کے پروگرام شامل ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے برآمدات بڑھانے کی کبھی کوشش ہی نہیں کی۔ دو سال تجربہ کیا اب ہر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ عوام کو غربت سے نکا لنے کیلئے چین کا ڈویلپمنٹ ماڈل ہمارے لیے سب سے زیادہ قابل عمل ہے۔اسلام آباد میں گاڑیاں متعارف کروانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا پاکستان اگر کس ملک سے سیکھ سکتا ہے تو وہ چین ہے کیونکہ ان کا ترقی کا ماڈل ہمیں سب سے زیادہ بہتر رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘چین نے جس طرح صنعتکاری کی، برآمدات کے زونز بنائے، بیرون ملک سے سرمایہ کاری لے کر آئے اور اس سے اپنی برآمدات بڑھائی جس سے ان کی دولت بڑھی اور اس سے انہوں نے لوگوں کو غربت سے نکالا’۔انہوں نے کہا کہ ‘چین نے 70 کروڑ لوگوں کو گزشتہ چند دہائیوں میں غربت سے نکالا، اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ چینی صنعتیں ہمارے خصوصی اقتصادی زونز میں ری لوکیٹ کریں، ویتنام میں چینی انڈسٹری نے ری لوکیٹ کیا اور وہ ان کی برآمدات کا بہت بڑا حصہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے گزشتہ 30 سے 35 برسوں میں جس تیزی سے ترقی کی ہے پاکستان اس سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘گزشتہ 50 سالوں سے حکومتوں نے برآمدات بڑھانے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے’۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘چین کے ساتھ مل کر ہم زراعت کے شعبے کو
بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور سی پیک کے اگلے حصے میں زراعت کا شعبہ بھی شامل ہے’۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آٹو موبائیل کی صنعت ایسی ہے جس سے اس سے جڑی تمام صنعتیں ترقی کریں گی، روزگار پیدا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ‘معیشت میں استحکام لانے کی کوشش کی جاتی ہے تو عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں کورونا وائرس کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہوا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سے امیر ممالک میں بھی لوگوں کی کھانا لینے کے لیے لائنیں لگی ہوئی ہیں، ہمیں خوف تھا کہ ہمارا نچلا طبقہ پس جائے گا تاہم احساس پروگرام کے تحت ہم اسے بچانے میں کامیاب رہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے 2 سال میں جو تجربہ کیا اب ہم ہر قسم کے چیلنجز کے لیے تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سال 2021 ترقی کا سال ہوگا، ہماری صنعتیں چل پڑی ہیں سیمنٹ کی صنعت اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں نمو دیکھی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2021 میں کاروبار دوست پالیسی بنائیں گے اور جو دولت پیدا ہوگی اس سے ہم عوام کو غربت سے نکالنے پر خرچ کریں گے۔انہوں نے اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا، پنجاب اور گلگت بلتستان میں رواں سال کے آخر میں یونیورسل صحت کوریج فراہم کردیں گیاس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ‘احساس پروگرام کے ذریعے ایک اور پروگرام متعارف کرانے لگا ہوں جس کا تحت ہم کوشش کریں گے کہ پاکستان میں کوئی بھوکا نہ سوئے’۔ .#/s#
Final-01-04

اپنا تبصرہ بھیجیں