بلوچستان حکومت تصویر کشی کی بجائے سندھ کی تقلید کرے، بابو رحیم مینگل

نوشکی: بی این پی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و ایم پی اے نوشکی میر بابومحمد رحیم مینگل نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کو ریلیز کئے گئے فنڈز کاتاحال لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں محصور لوگوں کو براہ راست کوئی فائدہ نہیں پہنچا، عوام کے گھروں میں موجود راشن ختم ہو چکا ہے،لوگوں کوپیٹ کے لالے پڑگئے ہیں اور غریب عوام کے بچوں کو دودھ میسر نہیں ہیچونکہ موجودہ لاک ڈاون کی وجہ سے عوام کوگھروں میں محصورکردیا گیا ہے اورتمام ذرائع روزگار بندکردئے گئیہیں جس سے لوگ اور انکے بچے بھوک و افلاس کا شکار ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان صرف تصویر کشی اور خوبصورت بیانات دینے کے بجائے سندھ حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عملی طور پر کردار ادا کرکے غریب عوام کے گھروں میں راشن پہنچانے کاسلسلہ فوری طورپرشروع کرے۔انہوں نے کہا کہ نوشکی میں یوٹلیٹی اسٹورز میں آٹا اور چینی غائب ہے، لہذا یوٹلیٹی اسٹورز میں جلد از جلد آٹا اور چینی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور انہیں مذید فعال کیا جائے تاکہ عوام کو کھانے پینے کے اشیا مناسب قیمتوں پر میسر ہوں،انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ یوٹلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فنڈز فراہم کرے تاکہ لوگوں کو اس آفت زدہ اور گھمبیر صورتحال میں کم سے کم قیمت پر اشیائے خوردونوش مل سکیں اور فنڈ ریلیزنگ کا براہ راست فائدہ عوام کو ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں