جامعہ بلوچستان کو کاروباری انداز میں چلایا جارہا ہے،منیرجالب بلوچ

کوئٹہ(آن لائن)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے جامعہ بلوچستان میں تعلیمی تنزلی اقرباپروری وسیاسی دباوبلیک میلنگ کی بنیادپرمفاداتی عمل کی شدیدمزمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یونیورسٹی تعلیمی ادارہ کم کاروباری وغیرجمہوری تعلیمی کاروباری مرکززیادہ لگتاہے اہلیت معیارپرروزبروزڈاکہ زنی کتاب زیرعتاب قلم یرغمال کرپشن میں اضافہ معمول بن گیاہے فیسوں میں اضافہ دونمبرکاروباری بنیادوں پربنائے گئے کالجزہاسٹلوں سے طلباء کو بیدخل کرنے تعلیمی ادارے بدعنوانی کرپشن بے جاتقرریوں کی مخالفت اوراس کیخلاف سخت لائحہ وضع کرنے کے بجائے مفادات کی تکمیل کیلئے وی سی سے ملازمت وبی ایڈفارمزکیلئے دباؤ سیاسی بانجھ پن ہے جس نے حقیقی طلباتنظیموں کے مسائل بڑھاکرکرپٹ مافیاکومسلط کردیاہے جوتعلیم کے بجائے گروہی مفادات کی کشمکش میں نظریات کومفادات کے سامنے نامحرم بنادیاہے جوسطحی مفادات کی خاطرطلباء کے مقدس تعلیمی حصول کومشکلات سے دوچارکردیاہے جس سے شہدا کی امین تنظیم بی ایس او ودیگرطلباء تنظیموں کیخلاف یونیورسٹی انتظامیہ کی کھل کررکاوٹیں ڈالناقابل مزمت ہے بی ایس او بلوچستان میں طلباکے تعلیمی عمل وجدیدسائنسی حالات وبنیادی ضروریات کامطالبہ کرتے ہوئے ذاتی وگروہی مفادات کی اجازت نہیں دیتی اورواضع کرتی ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ سے بی ایس اوکسی بھی غیرجمہوری مطالبہ نہیں رکھتی اورنہ ہی اس طرح کے عوامل کے مفادات کی تکمیل کاحصہ ہے کیونکہ بی ایس او گزشتہ دہائی سی یونیورسٹی میں غیرسنجیدہ وغیرعلمی اقدامات پرمسلسل احتجاج کرتی رہی ہے لیکن موجودہ وائس چانسلربھی سابقہ وی سی کے انتظامی طرزپرادارے کوکاروباری واجارہ دارانہ بنیادوں پرچلارہی ہے جواندرون خانہ سوادابازی کرکے طلباء تنظیموں کے نام پربے بنیاد تاثر پیداکررہاہے کی شدید مزمت کرتے ہیں اورایچ ای سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سابقہ وموجودہ وی سی کے زیردست تقرریوں تعمیرات اخراجات بی ایڈمنظورنظربطورمعاوضہ کالجوں کاجائزہ لیں جہاں میرٹ پرکرپشن بدعنوانی من پسنداقدامات نظرآئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں