سی پیک روٹ یک مچھ تا خاران اور خاران تا بسیمہ روڈ کی منظوری لی ہے، پسماندگی دور کرنے میں انقلابی قدم ہوگا، جنرل عبدالقادر بلوچ
سابق وفاقی وزیر جناب جنرل ر عبدالقادر بلوچ نے یکمچ روڑ تا خاران بائی پاس اور خاران تا بسیمہ روڑ ٹوٹل 88 km تخمینہ لاگت 8 ارب روپے کی منظوری لینے کے بعد اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سی پیک روٹ یکمچھ تا خاران اور خاران تا بسیمہ کو اپنے دور وزارت میں تجویز دے کر بڑی جدوجہد کے بعد منظور کرایا ہے اور اس روٹ کی مکمل بحالی کیلٸے فنڈز کے اجرإ میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔ لیکن اس روٹ کی مکمل ہونے کافی وقت اور کافی فنڈز کی ضرورت تھی۔ جبکہ میرا نکتہ نظر یہ تھا کہ عوام کے تعاون سے اگلی بار کامیابی سے اپنے تمام نامکمل منصوبوں کیلٸے جدوجہد کرکے خاران کو ترقی کی راہ پر گامزن کرونگا۔ جس میں اہم منصوبہ سی پیک روٹ ، کیڈٹ کالج اور گروک ڈیم کا مکمل ہونا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے میں کامیاب نہ ہوسکا۔ جسکی وجہ سے جاری کام پایہ تکمیل تک پہنچنے میں تعطل کا شکار ہے۔ اور سب سے بڑی بد قسمتی یہ رہی کہ ہمارے حلقے کے موجودہ منتخب نمائندوں نے ان جاری منصوبوں کو اپنے پی ایس ڈی پی میں شامل تک نہ کی۔
انہوں نے کہا کہ میرے تجویز کردہ خاران کیلٸے چار بڑے منصوبے سٕی پیک روٹ، کیڈٹ کالج، گروک ڈیم اور بناپ پروجیکٹ ترقی کیلٸے اہم کردار ثابت ہونگے،
انہوں نے مزید کہا کہ میں غیر منتخب نمائندہ ہونے کے باوجود اپنے ذاتی تعلقات کی بنا پر ان اہم اور جاری منصوبوں کی خاطر تگ و دو کرکے مالی مشکلات حل کر رہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں یکمچھ ٹو خاران اور خاران ٹو بسیمہ روڈ کے مکمل ہونے کیلٸے میں نے آٹھ ارب روپے منظور کراٸے جنکا عنقریب ٹینڈر ہوگا اور یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ کر ایک انقلابی قدم ثابت ہوگی جو ہر خاص وعام کیلٸے باعث روزگار زریعہ ثابت ہوگی۔
دریں اثنا انہوں نے کہا کہ میرا تعلق بلوچستان بالخصوص خاران سے ہے۔ بلوچ قوم اور بلوچستان کی خدمت اپنا فرض العین تصور کر کے ہر اس حد تک جاونگا۔جہاں بلوچستان کا فاہدہ و ترقی ہو۔


