گیلانی کے بیٹے کا ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ انہی کے خلاف استعمال ہوا،شبلی فراز

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹرشبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ کو حصار میں لیا ہواتھا جسکی وجہ سیحکومت کو اصلاحات اورقانون سازی میں مشکلات درپیش تھیں،اب تحریک انصاف کوسینیٹ میں اکثریت حاصل ہوگئی ہیجسکیباعث ادارہ جاتی اصلاحات اور قانون سازی کے عمل میں تیزی آئے گی،یوسف رضاگیلانی کے بیٹے نے ووٹ ضائع کرنے کا جو طریقہ ایجاد کیا وہ الٹا انہی کے خلاف استعمال ہو گیا، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں کوئی جان نہیں، اپوزیشن کو گزشتہ چھ ماہ میں صرف ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، یہ لوگ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور خود کو سیاسی طور پر زندہ رکھنے کیلئے تاریخیں اور میٹنگز کرتے ہیں۔سینیٹرشبلی فراز نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کسی سے ذاتی لڑائی نہیں، بنیادی طور پر یہ حق و باطل کی جنگ ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پیسے کی سیاست کو ترجیح دی، ان لوگوں نے اقتدار میں آنے کے بعد ہمیشہ خود کو فائدہ پہنچایا اور ملک کو پیچھے کی طرف لے گئے، یہ لوگ کرپشن کر کے جو پیسہ بناتے ہیں اسے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرتے آئے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں جو خریدوفروخت ہوئی وہ پوری قوم نے دیکھی، وزیراعظم عمران خان شروع دن سے اوپن بیلٹ چاہتے تھے اور انہوں نے اس حوالے سے بڑی جدوجہد بھی کی، ہم سپریم کورٹ گئے، آرڈیننس لائے اور پارلیمنٹ میں بل بھی پیش کیا لیکن بدقسمتی سے اپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے اوپن بیلٹ نہ ہو سکا اور آج ہر انتخابات متنازعہ ہو گئے جبکہ اداروں کے احترام پر بھی حرف آیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم کیبیانات میں تضادات ہیں، ان کی باتیں صرف بیانات کی حد تک ہیں عملی طور پرابھی تک کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا، مولانا فضل الرحمان خود پارلیمنٹ سیباہر ہیں، وہ اپنے بیٹے سے استعفی لیکر ابتداکریں، پھر پتا چلے گا کہ یہ اپنی بات پر کتنا عمل کرتے ہیں؟عوام نے پی ڈی ایم کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے، گزشتہ چھ مہینے سے ان کے استعفوں اور لانگ مارچ کی تاریخیں سن رہے ہیں لیکن ابھی تک انہوں نے عمل نہیں کیا، اب یہ لوگ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور خود کو سیاسی طور پر زندہ رکھنے کیلئے تاریخیں اور میٹنگز کرتے ہیں باقی پی ڈی ایم میں کوئی جان نہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت جب اقتدار میں آئی تو ہمیں تباہ حال معیشت ملی تھی تاہم اب کورونا وائرس کے باوجود معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، اگلے تین سالوں میں عوام کو حکومت کی کارکردگی کے ثمرات نظر آئیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں