دوالمناک واقعات کی یاد

انور ساجدی
مغرب میں اس بات پر عمومی اتفاق پایا جاتا ہے کہ کرونا کی جاری وساری وبا جنگ عظم دوئم سے کہیں زیادہ تباہ کن ہے اس سلسلے میں تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں روشن خیال دانشور اور سرمایہ دارانہ نظام کے سخت ترین ناقد نوم چومسکی نے سرمایہ دارانہ نظام کے لیڈر امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کوسخت تنقید کانشانہ بنایا ہے اور انہیں انسانیت دشمن اور بے رحم انسان قرار دیا ہے ادھر چین نے جدید کپیٹلزم پرنکتہ چینی تیز کردی ہے سرکاری نیوز ایجنسی سنہوا تواتر کے ساتھ شیخی بگھاررہا ہے کہ چین نے مختصر عرصہ میں کسی بیرونی ملک کے بغیر کس طرح کامیابی کے ساتھ کرونا کی وبا کو کنٹرول کرلیا یہ الگ بات کہ اسی ایجنسی کے مطابق کرونا ابھی چین سے مکمل ختم نہیں ہوا وہاں پر روزانہ کچھ نہ کچھ لوگ اسکا شکار ہورہے ہیں سنہوا کے ایک فیچر کے مطابق صرف40سال کے عرصہ میں چین نے انسانی عقل سے ماوریٰ معجزہ کردکھایا ہے فیچر میں ساری دنیا کے لوگوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اس معجزے کے بارے میں زیادہ جانکاری چاہیں تو مکمل تفصیلات موجود ہیں لگتا ہے کہ چین نے اپنے تحریف شدہ آمرانہ سوشلسٹ نظام اور مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام کے درمیان سرد جنگ چھیڑ دی ہے اگر صدر ٹرمپ جلد کرونا کے حملے کو روک نہ پائے تو زیادہ امکان اس بات کا ہے وہ اس سال نومبر میں ہونے والا صدارتی انتخاب ہار جائیں گے کیونکہ اب تک کے اعداد وشمار کے مطابق ٹرمپ کی احمقانہ پالیسی کی وجہ سے امریکہ کرونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بن گیا ہے شروع میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ ایک معمولی فلو ہے،گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بالکل اسی طرح جو ہمارے وزیراعظم نے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ گھبرانا نہیں یہ معمولی فلو ہے عمران خان کی طرح ٹرمپ نے بھی لاک ڈاؤن کو مسترد کردیا تھا لیکن اب انہوں نے فوج طلب کرلی ہے عمران خان نے جب لاک ڈاؤن سے انکار کیا تھا تو فوج نے انکو ایک طرف رکھ کر صوبوں کو لاک ڈاؤن کرنے کی ہدایت کی تھی کچھ ہی دن بعد انہوں نے یوٹرن لیا اور تازہ بیان میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ”کرونا کسی کو بخشنے والا نہیں“ سبحان اللہ خدا نے آج تک پاکستان کو ایسا لیڈر نہیں دیا ہے انہوں نے ایک ہفتہ میں کئی مثبت فیصلے بھی کئے ہیں جیسے کہ امداد میں زبانی تیزی تقسیم کیلئے ٹائیگر فورس کا قیام احساس پروگرام کے تحت کارروائی وغیرہ لیکن انہوں ں ے کرونا فنڈ قائم کرتے وقت جو یہ اعلان فرمایا کہ وہ اپنے ذاتی اسپتال شوکت خانم کیلئے اس سال تاریخ کی سب سے بڑی چندہ مہم شروع کرنے والے ہیں تو اس کیلئے یہ مناسب موقع نہیں تھا انہوں نے حزب اختلاف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انکی طرح حزب اختلاف کوسوشل ورک کا کوئی تجربہ نہیں ہے وہ صرف لوٹ مار کے ماہر ہیں لیکن اسی دن انہوں نے آٹے اور چینی کے اسکینڈل کی رپورٹ کو پبلک کرکے اپنے تئیں جرأت مندانہ اقدام کیا لیکن اس سے انکی چندہ مہم کو نقصان پہنچنے کااحتمال ہے کیونکہ آٹا چور اور چینی چور خود انکے اپنے قریبی ساتھی نکلے ہیں انکے خلاف کارروائی عمران خان کیلئے ایک بڑی آزمائش ہوگی اگر جہانگیرترین تحریک انصاف سے نکل گئے تو پچھے کیابچے گا خسرو بختیار بھی دوبارہ صوبہ جنوبی پنجاب کا قضیہ کھڑا کرسکتے ہیں اور چوہدری پرویز الٰہی درپردہ بہت کچھ کرسکتے ہیں اگر انکے خلاف کارروائی ہوئی تو تحریک انصاف کی صفوں سے مبارک سلامت کے نعرے ضرور بلند ہونگے لیکن عمران خان انکی ایمانداری احتساب اور اربوں کا چندہ جمع کرکے ان کا حساب نہ دینے کی پردہ داری پوری طرح چاک ہوجائے گی اور لوگوں کا ان پر ایقان پوری طرح اٹھ جائے گا اپنے وسائل اور جہاز عمران خان کے سپرد کرکے جہانگیرترین نے کوئی گھاٹے کا سودا تھوڑا ہی کیا تھا لوگ سوچیں گے کہ انکے دائیں بائیں بیٹھنے والے چور نکلے تو انکی اپنی پارسائی کی کیا ضمانت اگر جہانگیرترین کیخلاف کارروائی ہوئی تو وہ اہم انکشافات کرکے اپنے لیڈر کا بھانڈہ بھی پھوڑدیں گے اور اکبر ایس بابر کی تہمت کومزید تقویت پہنچائیں گے۔آٹا،چینی اسکینڈل کو عام کرکے آپ اپنے جال میں صیاد پھنس گئے ہیں۔
ایسے وقت میں جب کرونا کی وبا کو جنگ عظیم سے زیادہ تباہ کن قراردیا جارہا ہے تو دوروز قبل ایک ایسی برسی گزری ہے کہ دنیا بھر سے لوگوں نے اسکی یاد تازہ کی ہے اور سابق یوگوسلاویہ کی17سالہ لڑکی لیپاراڈچ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اس کمسن مجاہدہ نے جنگ عظیم وائم کے دوران قابض نازی فوج پرگولی چلائی تھی ان پر مقدمہ چلائے بغیر انہیں سرعام پھانسی دی گئی جب انکے گلے میں رسہ فٹ کیاجارہا تھا تو جرمن افسر نے کہا کہ وہ اپنے دیگر ساتھیوں کے نام بتادیں تو موت سے بچ سکتی ہے لیکن 17سالہ مجاہدہ نے کہا کہ رسہ جلدی فٹ کریں اور کھینچنے میں دیر نہ کریں اس طرح وہ دار پرواری گئیں۔اس واقعہ کی بنیادی اہمیت یہ ہے کہ کمسن لڑکی نے فاشزم کیخلاف پہلی گولی چلائی جو بالآخر اسکی شکست کی بنیاد بنی 1960ء کی دہائی میں جب امریکہ میں روز نبرگ جوڑے کو سوویت یونین کیلئے جاسوسی کے الزام میں پھانسی دی گئی تو فیض صاحب نے اپنی شہرہ آفاق نظم تخلیق کی تھی۔
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے
دنیا میں اپنی سرزمین پر قربانی دینے کی ہزاروں روایات ہیں لیکن وہ گم گشتہ راہوں میں گم ہوگئے ہیں اور بہت کم واقعات کا ریکارڈ رکھاگیاہے۔
یوگوسلاویہ کی17سالہ مجاہدہ کی تصویر جوجرمن فوج نے اتاری تھی وہ نازیوں کی شکست کے بعد وہیں رہ گئی اور اسے بلغراد کے میوزیم میں محفوظ کیا گیا۔1951ء میں سرب حکومت نے اپنی اس مجاہدہ کو ملک کے سب سے بڑے اعزاز سے نوازا اور اسے ہیرو قراردیا۔تاریخ میں جو کچھ یوگوسلاویہ کے ساتھ ہوا وہ الگ کہانی ہے دونوں جنگ عظیم بلقان سے شروع ہوئیں ہٹلر نے1939ء میں بلقان کی تمام ریاستوں پر قبضہ کرلیا لاکھوں لوگ مارے اس نے دنیا کا سب سے بڑا اذیت کیمپ پولینڈ میں بنایا جہاں 30لاکھ یہودیوں کو تہہ تیغ کردیا لیکن جرمنی کی شکست کے بعد پورا ایسٹ یورپ سوویت یونین کے قبضہ میں چلاگیا یوگوسلاویہ ایسٹ یورپ کا سب سے نمایاں ملک تھا جو سربیا کروشیا بوزسنیا اور مانٹی نیگروں کی ریاستوں پر مشتمل وفاق تھا لیکن سوویت یونین کی تحلیل کے بعد امریکہ نے اس ملک کو توڑنے کا فیصلہ کیا اسکی وجہ یہ تھی کہ یوگوسلاویہ کی دوریاستوں کروشیا اوربوزسنیا نے آزادی کا اعلان کردیا تھا سرب فورسز نے بوزسنیا میں قتل عام کیا اور بے انتہا مظالم ڈھائے امریکہ نے جلال میں آکر دوہفتے تک بلغراد پرکارپٹ بمبنگ اوراس کی اینٹ سے اینٹ بجادی سرب صدر ملاسچ کو گرفتار کرکے جنگی ٹریبونل کے سامنے پیش کیا گیا اور دوسرب جرنیلوں راتکوملادچ ڈاکٹرکراڈزچ کو بھی انسانیت کیخلاف جرم کا مرتکب قراردیا جنہوں نے طویل عرصہ جیلوں میں گزارا آج مشرقی یورپ کا عظیم ملک یوگوسلاویہ سکڑ کر سربیاہوگیاہے۔
اسی دوران یہ افسوسناک خبر بھی آئی کہ ترکی میں وہاں کی کمیونسٹ پارٹی کی ایک فعال رکن ہیلن بولک آمر اردگان کی پالیسیوں کیخلاف بھوک ہڑتال کے دوران ہلاک ہوگئی پاکستانی اخبارات نے بولک کوایک میوزک بینڈ کی کارکن ظاہر کیا ہے جبکہ وہ کمیونسٹ پارٹی کی انقلابی بینڈ کی فعال رہنما تھیں اگرچہ بولک کومرنے کی بجائے لڑنا چاہئے تھا لیکن انکی قربانی نے ایک بار پھر دنیا کی توجہ ترکی اور آمر طیب اردگان کی فاشسٹ پالیسیوں کی طرف مبذول کروائی ہے جب سے مولانا اردگان ترکی کے سربراہ ہوئے ہیں وہاں کے لوگوں نے ایک دن بھی سکون کا نہیں گزارا وہ شدید معتصب اورنسل پرست رہنما ہیں انہوں نے نسلی بالادستی کی خاطر ہزاروں کرد اور اقلیتی لوگ قتل کئے ہیں بلکہ آج کل شام کے علاقہ ادلب میں بھی لوگوں کے قتل ناحق میں مصروف ہیں اردگان بظاہر اپنے آپ کو عثمانی سلطنت کاجانشین اور سنی لیڈر ظاہر کرتے ہیں لیکن وہ طویل عرصہ سے کردوں کے قتل عام میں مصروف ہیں جو مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی سنی اکثریت ہے اردگان نے چند سال قبل ایک ناکام بغاوت کو کچلنے کاڈرامہ بھی رچایا تھا جس کی آڑ میں انہوں نے اپنے مخالفین کا صفایا کردیا جن میں فتح اللہ گولن سرفہرست ہیں جنکے تمام اسکولوں پر ترک حکومت نے قبضہ کرلیا اور انہیں غدار قراردے کر امریکہ سے انکی ملک بدری کا مطالبہ کردیا طیب اردگان کی آمریت بھی ہٹلر اور مسولینی کی طرح زیادہ نہیں چلے گی کیونکہ انکے پیشرو جنرل جمال گرسل جس نے عدنان مندریس کو پھانسی دی تھی اور سلیمان ڈیمریل کی آمریت بھی ختم ہوگئی تھی طیب اردگان جو کچھ کررہے ہیں دنیا اس سے واقف ہوچکی ہے وہ بظاہر اسلامی چوغہ پہنے ہوئے ہیں لیکن اندر سے بہت بڑے نسل پرست ہیں نسل پرستی جہاں بھی ہو اس کا خاتمہ ضرور ہوگا۔
یوگوسلاویہ کی17سالہ مجاہدہ سے مماثل
ایک واقعہ سکھر جیل میں پیش آیا جب
ایوب خان نے سات بلوچوں کو پھانسی دی
تو ان میں سے ایک نے اپنے گلے میں قرآن شریف
لٹکا رکھا تھا اور انہوں نے کافی دیر تک ضد
کی کہ انہیں قرآن کے ساتھ ہی پھانسی دی
جائے کیونکہ ایوب خان نے ہمیں قرآن بھیج
کر پہاڑوں سے نیچے اتارا تھا اگر ایوب خان
اپنی آمریت کے بل بوتے بلوچوں کوحیدرآباد
اورسکھر کی جیلوں میں پھانسی نہ چڑھاتے تو
بلوچستان کی تحریک مزاحمت اتنی طول نہ کھینچتی
آمر جو سوچتے ہیں جو کرتے ہیں تاریخ اس کا الٹا نتیجہ نکالتی ہے۔
٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں