تاجربرادری اور محنت کشوں کا معاشی استحصال اور ناررواسلوک قابل مذمت ہے، بی این پی

کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ تاجران اور کاروباری طبقہ سے تعلق رکھنے والوں ‘ محنت کشوں کا معاشی استحصال اور ناروا سلوک قابل مذمت ہے صوبائی حکومت کے ارباب و اختیار کی ہٹ دھرمی نے کوئٹہ اور بلوچستان کے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے بالخصوص تاجران اور مزدوروں کو کورونا کی آڑ میں ذہنی کوفت سے دوچار کرنا قابل افسوس ہے موجودہ حکمران جو سمارٹ لاک ڈاﺅن کے دعوے کرتے تھے تاکہ کسی بھی طبقہ فکر معاشی استحصال ممکن نہ ہو اب ہٹ دھرمی ‘ آمرانہ روش اور ضد کی آڑ میں اربوں روپے جو تاجران نے کاروبار کیلئے لگائے تھے اب انہیں آئے روز جھوٹ ‘ من گھڑت بیانات اور مذاکرات کی آڑ میں ذہنی کوفت سے دوچار کیا جا رہا ہے جو قابل مذمت ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں موجودہ حکومت بننے کے بعد کوئٹہ بلوچستان کے عوام معاشی تنگ ‘ بدحالی ‘ غربت کا شکار ہو رہے ہیں ان کے استحصال ہو رہا ہے بی این پی چاہتی ہے کہ کورونا وائرس جو وباءہے لیکن حکومت اگر چاہتی تو ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے تاجران کو ہدایات جاری کرتے اور ان کو کاروبار کرنے کی اجازت دی جا سکتی تھی تاجران بھی ایس او پیز ‘ سماجی فاصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے کاروبار کرتے تاکہ ان کا معاشی قتل نہ ہوتا صوبائی مخلوط حکومت جو دعوے تو بڑی بڑی کرتی ہے کہ بلوچستان کے عوام کی تقدیر بدل دیں گے لیکن آج کوئٹہ ‘ بلوچستان کے غیور تاجران ‘ عوام ‘ محنت کش ‘ مزدور سمجھ چکے ہیں کہ نالائق ‘ نااہل حکمران جنہیں عوام کے مسائل کے حل سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ اقتدار کی حواس میں آمرانہ روش کو اپناتے ہوئے ڈنڈے کے زور پر حکمرانی کرنا چاہتے ہیں بی این پی حکومت کی ناروا پالیسیوں اور ہٹ دھرمی ‘ تاجر دشمن اقدامات کی مذمت کرتی ہے بی این پی کوئٹہ کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہونے کے ناطے حکومت سے کہنا چاہتی ہے کہ وہ عید تک تاجران کو کوروبار کھولنے کی اجازت دے ایس او پیز اور سماجی فاصلے برقرار رکھنے پر تاجران بھی عمل کریں تاکہ ان کا بھی اربوں روپوں کا نقصان نہ ہو ہٹ دھرمی اور بلوچستان دشمن اقدامات سے اجتناب کیا جائے طاقت اور ڈنڈے سے عوام کو زیر کرنے کی پالیسی ترک کی جائے اس سے قبل بھی ملازمین کا مسئلہ ہو ‘ محنت کشوں کا مسئلہ ہو یا تاجران کا مسئلہ ‘ منفی رویہ رکھنا یاد رکھا جائے گا لفاظی باتوں سے عوام کے دل نہیں جیتے جا سکتے باشعور عوام مخلوط حکومت کی پالیسیوں کو نہیں بھولیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں