کرونا وائرس کا کمزور پہلو دریافت امریکی سائنسدانوں کا دعویٰ

نئے نوول کورونا وائرس کی وبا دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اب تک 14 لاکھ کے قریب افراد متاثر جب کہ 78 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں، صحتیاب افراد کی تعداد 2 لاکھ 92 ہزار سے زیادہ ہے۔سائنسدانوں کی جانب سے اس کے علاج کی تلاش کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں اور اب امریکی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اس وائرس کا ‘کمزور پہلو’ دریافت کرلیا ہے۔اسکریپس ریسرچ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ وائرس کے ایک مخصوص حصے کو ویکسین سے ہدف بنایا جاسکتا ہے۔درحقیقت انہوں نے ایک انسانی اینٹی باڈی کو نئے کورونا وائرس پر آزمایا گیا، جو برسوں پہلے سارس کورونا وائرس کو شکست دینے والے ایک مریض سے حآل کیا گیا تھا اور وہ نئے کورونا وائرس کو بھی کمزور کرنے میں کامیاب رہا۔محققین کا کہنا تھا کہ اس کمزور حصے کا علم نئے کورونا وائرس کے خلاف ویکسینز اور تھراپیز کی تیاری میں مدد دے گا جبکہ اس سے ان کورونا وائرسز سے تحفظ بھی مل سکے گا جو مستقبل میں ابھر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں