الفا، بیٹا، گاما، کیپا؛ کرونا کی اقسام کو نئے نام مل گئے

واشنگٹن :عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس کے ویرینٹس (اقسام) کو یونانی حروف تہجی کے ناموں سے پکارا جائے گا تا کہ اس سے ان ملکوں کا نام تحقیر سے محفوظ رہے جہاں یہ ویرینٹ پہلی بار دریافت ہوئے ہیں۔

دنیا میں اب تک کرونا وائرس کی کم از کم چار ایسی اقسام ہیں جو ان ممالک کے ناموں سے پکاری جاتی ہیں جہاں یہ پہلی بار پائے گئے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق، کرونا کے مخصوص ویرینٹس کو ان ناموں سے موسوم کیا جائے گا، جیسے برطانوی ویرینٹ ‘B.1.1.7​’ کو ‘الفا’ کہا جائے گا جب کہ جنوبی افریقہ میں پائے جانے والے ویرینٹ ‘B.1.351’ ​کو ‘بیٹا’ اور برازیل کے ویرینٹ ‘P.1’ کو ‘گاما’ کہا جائے گا۔

بھارت میں پائی جانے والی کرونا کی قسم ‘B.1.617​’ کو دو حصوں میں بانٹا گیا ہے۔ یعنی اب ‘B.1.617.2’ کو ویرینٹ کو ‘ڈیلٹا’ جب کہ ‘B.1.617.1’ ویرینٹ کو ‘کیپا’ کہا جائے گا۔ڈبلیو ایچ او کی کرونا وبا سے متعلق تکنیکی ماہرین کی قائمہ کمیٹی کی سربراہ ماریا وان کرخوو کا کہنا ہے کہ کرونا ویرینٹ کے ناموں کے لیے یونانی حروف کا مقصد عام بات چیت میں مدد فراہم کرنا ہے۔ ماہرین موجودہ سائنسی ناموں کو تبدیل نہیں کریں گے۔یونانی حروف تہجی کے لحاظ سے وضع کردہ ان ناموں کے علاوہ دو قسم کی جینیاتی تبدیلیوں یعنی ‘میوٹیشنز’ کو جغرافیائی ناموں کے لحاظ سے پکارا جاتا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں