پاکستان کا نظام ہمیشہ بیرونی امداد اور چندہ پر چلا آیا ہے، حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ریاست پاکستان کا نظام ہمیشہ بیرونی امداد اور چندہ پر چلاآیا ہے مگر آج امداد دینے والے خودبحران کا شکار ہیں ایسے میں ہم نے اگر اپنی ملکی اور علاقائی معیشت پر توجہ نہ دی تو ملکی وجود کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں شہر کے معتبرین اورسیاسی کارکنوں کے ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ کورونا کی وباء کے نتیجے میں بہت بڑا اقتصادی معاشی، سیاسی جغرافیائی بحران اور تبدیلیاں معرض وجود میں آنیوالی ہیں عالمی وباء سے دنیا کی بیشتر بڑی اقتصادی طاقتیں اور نظام کے بحران کا شکار ہونے سے دنیا میں اقتصادی بحران اور معاشی مسائل میں ہر گزرتے لمحہ کیساتھ اضافہ ہورہا ہے، ایسے میں جب ہم کورونا وائرس کے بحران سے نکل کر اپنے گھروں سے باہر شہر اور بازاروں میں لوٹیں گے تو ایک نئی اور جدید دنیا میں قدم رکھیں گے جس کی جدید سیاسی اور معاشی صف بندی، اقتصادی طاقتیں، جغرافیائی اور سیاسی قوتیں پید ا ہونگی اور جو قومیں اور سیاسی جماعتیں آئندہ رونما ہونے والے حالات کیلئے پیشگی تیاری کریں گی وہی خود کو اس بڑے بحران میں زندہ رکھ کر اپنی آزادی برقرار رہ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں،حکومت وقت اور ریاستی نظام بغیر کسی تیاری کے آئند ہ آنے والے جدید دور میں قدم رکھیں گے تو معاشی بدحالی کی وجہ سے اپنی آزادی کو برقرار نہیں رکھ پائیں گے۔لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی جماعتیں، سائنسی بنیا د پر آنیوالے جدید دور کیلئے خود کو تیار رکھیں جہاں جغرافیائی، اقتصادی اور سیاسی صف بندیاں اپنی جدید شکل میں ہونگیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان کا نظام ہمیشہ،قرض بیرونی امداد اور چندہ پر چلاآیا ہے مگر آج امداد دینے والے خودبحران کا شکار ہیں ایسے میں ہم نے اگر اپنی ملکی اور علاقائی معیشت پر توجہ نہ دی تو دنیا میں نئے وجود میں آنیوالے معاشی اور اقتصادی طاقتیں امداد اور چندے کی بنیاد پر ہماری سیاسی اور قومی آزادی کو ایک مرتبہ پھر صلب کریں گی،جیسا کہ گزشتہ 70 سالوں سے ہوتا چلاآیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور ریاستی ادارے بین الاقوامی اقتصاادی بحران کی جانب اپنی توجہ مرکوز رکھتے ہوئے کرپشن کو ختم،علاقائی معیشت اور اقتصادیات کی جانب توجہ دیں تاکہ آنیوالے جدید دنیا میں جب ہم قدم رکھیں گے تو ہم بے روزگاری پر قابو پاکر اپنا اگلا قدم ایک جدید اور آزاد فضاء میں رکھیں جس کے لیے اللہ پاک نے ہمیں ایک بہترین موقع دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں