وائرس کسی سرحد یا نسل کو نہیں جانتا عالمی برادری اس مرض پر قابو پا سکتی ہے،چینی صدر

بیجنگ:چین کے صدر شی جن پھنگ نے بدھ کو اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوول کروناوائرس کے خلاف جنگ میں ترکی کو ضروریات اور طبی سامان کی خریداری میں سہولیات کی فراہمی کے ساتھ مدد جاری رکھی جائے گی۔اس بات کا اظہار کرتے کہ نوول کروناوائرس دنیا بھر میں پھیل رہا ہے اور ترکی کے لیے ایک شدید چیلنج ہے۔صدر شی نے چینی حکومت اور عوام کی جانب سے ترک حکومت اور عوام کے ساتھ گہری ہمدردی اور مضبوط حمایت کے عزم کااظہار کیا۔شی نے کہا کہ سخت کوششوں کے ساتھ چینی عوام ایک مشکل ترین دور سے ابھی ابھی باہر نکلے ہیں اور معمول کی پیداوار اور روزمرہ زندگی کو تیزی سے بحال کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین وباء سے بچا کے طبی سامان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کو اہمیت دیتا ہے اور وبائی امراض کے خلاف عالمی جنگ کے لیے ہرممکن مادی مدد فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔شی نے کہا کہ چین نے پہلے ہی ترکی کو انسداد وبا کا سامان فراہم کرنے اور دونوں ممالک کے طب اور صحت کے ماہرین کے درمیان نوول کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں اپنے تجربات کے تبادلہ کے لیے ویڈیو لنک رابطے کا اہتمام کیا ہے۔شی نے کہا کہ نوول کروناوائرس کے خلاف جنگ میں چین ترکی کی ضروریات کے مطابق مدد اور طبی سامان کی خریداری میں اس کو سہولت فراہم کرے گا۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ایردوان کی قیادت میں ترکی اس وبا پر یقینی طور پر قابو پالے گا۔شی نے کہا کہ وائرس کسی سرحد یا نسل کو نہیں جانتا اور یہ کہ مشترکہ کوششوں سے ہی عالمی برادری اس مرض پر قابو پا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی کو ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کرنا چاہیئے اور جی 20 رہنماوں کے غیر معمولی اجلاس میں ہونے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تعاون کو مستحکم کرنا چاہیئے تاکہ اس وباکے خلاف بین الاقوامی تعاون میں شراکت داری کی جاسکے۔شی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے، خصوصا باہمی افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم تحفظات سے متعلق امور پر تعاون، باہمی ترقیاتی حکمت عملی میں ہم آہنگی کو فروغ، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو وسیع کرنے اور باہمی تعلقات کوایک نئی سطح تک آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے۔اس موقع پر ایردوان نے کہا کہ نوول کروناوائرس کے خلاف جنگ ایک مشترکہ جنگ ہے جو پوری انسانیت کو درپیش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی عوام نے کوششوں کے ذریعے اس وبا کو شکست دے دی ہے، جو دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔اردوان نے کہا کہ چین نے دنیا کے لیے انسداد وبا کے طبی سامان کی تیاری اور فراہمی کے لئے ہر ممکن کوششیں کی ہیں جن سے عالمی برادری کی بہت حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی کے لوگوں نے ایک دوسرے کی حمایت کی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ان کی دوستی اور مضبوط ہوتی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں