بلوچستان حکومت کے ساتھ اب کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے، مولاناعبدالواسع

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کے ساتھ اب کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، بے اختیار حکومت کے پاس مذاکرات کرنے کا کوئی وژن نہیں ہے کٹھ پتلی وزیراعلی بلوچستان اپنے ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اپوزیشن کو مورد الزام ٹھہرارہے ہیں مگر اپوزیشن کے ساتھ ساتھ ان کے اتحادی بھی نااہل وزیراعلی سے ناراض ہے بجٹ پر صرف اپوزیشن نہیں بلکہ صوبے کے عوام نے بھی اعتراض کرکے مسترد کردیا، بلوچستان کی امن وامان کے خراب صورتحال کے ذمہ دارنااہل حکمران ہیں، آئے روز سیاسی رہنما قتل اور سیکورٹی فورسز پر حملے ہوتے ہیں، سیاسی رہنماؤں سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے نااہل حکمران صرف اپنے آقاؤں سے تنخواہ پکی کرنے کیلئے بیانات جاری کررہے ہیں،دینی مدارس کے تحفظ کیلئے ہر قربانی کیلئے تیار ہے وفاقی حکومت کے کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنجاوی، ہرنائی اور زیارت کے دورے کے موقع پر مختلف مقامات پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضلعی امیر کوئٹہ مولانا عبدالرحمن رفیق خلیل الرحمن دمڑ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مولانا عبدالواسع نے کہاکہ افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ جب وزیراعلی کو خود اپنے ہی بجٹ کا علم نہیں اور وہ اپوزیشن کو موردالزام ٹھہرا کرکے کہ اپوزیشن کی جانب سے تیس سے چالیس ارب روپے لیپس ہوئے ہیں مگر اب عوام کے سامنے اصل حقائق آنے کے بعد اب جو بھی بجٹ لیپس ہوا ہے یہ ہمارے بے اختیار حکمرانوں کی وجہ سے لیپس ہوا ہے کیونکہ بجٹ بناتے وقت حکمرانوں کو علم نہیں ہوتا کہ بجٹ کون بناتا ہے انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ بلوچستان کے عوام اس سلیکٹڈ حکمرانوں سے پائی پائی کا حساب لیں کیونکہ یہ عوام کے منتخب کردہ نمائندے نہیں ہے بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن پر صوبائی حکومت اور وزیراعلی حملہ آور ہوئے اور پھر اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے اپوزیشن کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی اب حکومت منت سماجت کررہے ہیں مگر حکومت کے ساتھ اب کوئی بھی مذاکرات نہیں کریں گے کیونکہ جن کے پاس اختیار نہ ہو ان سے مذاکرات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال گھمبیر ہوتی جارہی ہے آئے روز سیاسی رہنما قتل اور اغوا ہوتے ہیں اور صوبے میں سیکورٹی فورسز پر حملے ہوتے ہیں اور صوبائی حکومت صرف مذمتی بیانات جاری کرکے اپنے آپ کو بری الزمہ قراردیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں