بلوچستان میں سول حکومت کے پوشاک میں مارشل لا کانفاز ہوچکا ہے، بی ایس او

کوئٹہ(یو این اے )تعلیمی اداروں کے فیسوں میں اضافے کیخلاف تحریک شروع کرینگے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین بالاچ قادر بلوچ ودیگر رہنماوں کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں، ہر شخص کے بولنے اور لکھنے پر پابندی ہے، اساتذہ، سول سوسائٹی، سیاسی کارکنان کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنا قابل مذمت کرتے ہے انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اساتذہ کی بھی نگرانی کی جارہی ہے،بلوچستان میں سول حکومت کے پوشاک میں مارشل لا کانفاز ہوچکا ہے۔ بلوچستان میں شعبہ تعلیم کاروبار بن چکا، صوبے کے جامعات میں اساتذہ کو تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی، :بی ایس او تعلیمی نظام کیخلاف گول میز کانفرنس کریگی۔بالاچ قادر کا کہنا تھا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر سی سی ممبر اورنگزیب بلوچ کو معطل کردیا ہے۔ تعلیمی اداروں کے فیسوں میں اضافے کیخلاف تحریک شروع کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں