ڈالر کی اونچی اڑان جاری، افغان صورتحال کی وجہ سے مہنگا ہوا،گورنر اسٹیٹ بینک

کراچی: روپے کی بے قدری، انٹر بینک میں ایک ڈالر 169 روپے 63 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 3 ماہ سے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔ گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 168 روپے 94 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 169 روپے 80 پیسے ہو گئی تھی۔ بدھ کے روز بھی پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی دیکھی گئی اور انٹر بینک میں ایک ڈالر 169 روپے 63 پیسے کی سطح پر آگیا ہے جو کہ ملکی تاریخ کی کم ترین سطح ہے۔واضح رہے کہ رواں مالی سال کے آغاز سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 12 روپے سے زائد کم ہوچکی ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے سے پاکستان کے قرضوں کا حجم بھی بڑھ رہا ہے۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ بلینس آف پیمنٹ اور افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہوا ہے روپے کو مستحکم رکھنے کے لیے مارکیٹ میں ڈالر پھینکنے کی خبروں کو مسترد کردیا، شیری رحمان نے وزارت خزانہ سے جواب طلب کرلیا۔ بدھ کو سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں اراکین نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر اسٹیٹ بینک سے بریفنگ مانگ لی شیری رحمان نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اسٹیٹ بینک روپے کو مستحکم رکھنے کے لیے مارکیٹ میں ڈالر پھینک رہا ہے چیئرمین کمیٹی طلحہ محمود نے کہا کہ جب شوکت ترین وزیر خزانہ بنے تو ڈالر 153 روپے کا تھا آج ڈالر کا ریٹ 170 روپے تک پہنچ چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں