ہمارے لوگوں کے ہاتھوں سے قلم اور کتاب چھین کر اسلحہ تھمایا گیا، لشکری رئیسانی

کوئٹہ/کراچی :بلوچستان پیس فورم کے سربراہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ہمارے پرامن سیاسی سماجی کلچر کو شدت پسندی میں تبدیل، بین الاقوامی سامراجی جنگ کا ایندھن بنانے کیلئے لوگوں کے ہاتھوں سے قلم اور کتاب چھین کر اسلحہ تھما گیا۔ اپنے اس سماج کو زندہ کرنا چاہتے ہیں جسے کتاب سے محبت تھی تاکہ لوگ آئندہ مستقبل کا تعین علم وادب کی روشنی میں کریں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز نیشنل بک فاؤنڈیشن کی جانب سے بلوچستان پس فورم کیلئے کتابیں دینے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر بزرگ قوم پرست رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ ودیگر بھی موجود تھے۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ بلوچستان کتاب دوست تحریک کا مقصد صوبے کے لوگوں طلباء خصوصاً دیہاتوں میں رہنے والے افراد کا رشتہ کتب کیساتھ جوڑنا ہے تاکہ وہ آئندہ مستقبل کا تعین علم وادب کی روشنی میں کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک ایسے خطے میں وقوع پذیر ہے جو گزشتہ چار دہائیوں سے بین الاقوامی میدان جنگ بنا ہوا ہے یہاں نہ صرف کھربوں ڈالر خرچ، لاکھوں افراد مارے گئے ہیں بلکہ ایک پرامن سیاسی سماجی کلچر کو شدت پسندی میں تبدل کیا گیا لوگوں کو بین الاقوامی سامراجی جنگ کا ایندھن بنانے کیلئے ان کے ہاتھوں سے قلم اور کتاب چھین کر اسلحہ تھمادیا گیا ہے ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے اس سماج کو دوبارہ زندہ کریں جو اپنی آئندہ نسلوں کا تعین علم وادب کے ذریعے کیا کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چائیے کہ ہم اپنے آپ کو کتاب اور علم سے جوڑیں تاکہ ہماری سرزمین جو اس وقت ایک بہت بڑے معاشی،سیاسی،سماجی،اخلاقی بحران سے گزررہی ہے اسے ان بحرانوں سے نکالنے کیلئے اپنا انفرای، اجتماعی اور قومی کردار ادا کرکے خطے میں ایک باوقار قوم کی حیثیت سے اُ بھریں اور ہماری آئندہ نسلیں ایک باوقار اور باعزت زندگی گزار سکیں۔نوابزادہ لشکری رئیسانی نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے چیف کوآرڈینیٹر سید سلطان خلیل بخاری، ان کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ سے بلوچستان کتاب دوست تحریک میں معاونت کرتے آئے ہیں اوراس کی تقویب کا باعث رہے ہیں، انہوں نے ملک کے طول وعرض اور ملک سے باہر کتاب دوست تحریک کا حصہ بننے والے افراد رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلسل اپنی توانائی اور تعاون سے نہ صرف بلوچستان میں کتاب دوست تحریک کو زندہ رکھے ہوئے ہیں بلکہ علم کے اس قیمتی خزانے کو ان ضرورت مند افراد تک پہنچانے میں اپنا کرار ادا کرتے ہیں جو اس انتظار میں ہیں کہ ہم کتاب دوست تحریک کے ذریعے ان کی لائبریریوں، دیہاتوں اور تعلیمی اداروں میں کتابیں پہنچائیں تاکہ وہ علم سے مستفید ہوں، نوابزادہ لشکری رئیسانی نے وطن دوست عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کتاب دوستی کے اس کلچر کو آگئے بڑھانے میں اپنا کردارادا کرتے ہوئے لوگوں کا رجحان کتاب دوستی کی جانب مائل کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں