وبائی مرض کورونا سے قبل چین بے خبر امریکا خبردار تھا،اسرائیلی میڈیا

تل ابیب:دنیا بھر میں 21 لاکھ لوگوں کو متاثر کرنے والے کورونا وائرس سے متعلق جہاں امریکی خفیہ اداروں نے اس بات کی تفتیش شروع کردی ہے کہ کیا اسے لیبارٹری میں تیار کیا گیا یا نہیں، وہیں یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ امریکی خفیہ ادارے اس وائرس سے اس وقت سے واقف تھے جب خود چینی عوام بھی اس سے زیادہ واقف نہیں تھے۔چینی حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق دسمبر 2019 کے وسط میں کی تھی، جس کے بعد وہاں کے لوگ پہلی بار اس مرض سے واقف ہوئے، تاہم بعد ازاں چینی حکام نے اعتراف کیا کہ دراصل کورونا وائرس دسمبر سے پہلے نومبر میں ہی شروع ہو چکا تھا، تاہم اس وقت چینی ڈاکٹرز کو مذکورہ وائرس کو تشخیص کرنے میں مشکلات پیش آئی تھیں۔اور اب اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس سے نومبر 2019 میں ہی واقف تھے اور انہوں نے سب سے پہلے امریکی حکومت کو مذکورہ وبا سے آگاہ کیا، جس کے بعد امریکی حکومت نے اپنے فوجی اتحادی ادارے نیٹو سمیت اسرائیل کو بھی خبردار کیا۔اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ امریکی خفیہ اداروں نے نومبر 2019 میں اسرائیلی حکومت اور خاص طور پر اسرائیلی فوج کو چین میں شروع ہونے والے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلا سے خبردار کردیا تھا۔اسرائیلی اخبار نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ دراصل امریکی خفیہ ادارے نومبر میں ہی جانتے تھے کہ چین میں خوفناک وائرس پھیل رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق نومبر 2019 میں چینی عوام بھی اس بات سے بے خبر تھی کہ ان کے ملک میں کوئی وائرس پھیل رہا ہے، البتہ کچھ حکومتی عہدیداروں کو پتہ تھا کہ وہاں پر نیا وائرس پھیل رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں