ایرانی فوج کا کرونا وائرس پھیلاؤ کے دوران طبی سامان کے ساتھ پریڈ کا انعقاد،

تہران،ایران میں فوج نے ملک میں کرونا وائرس کے پھیلا ؤ کے دوران فوجی سازوسامان کے بجائے طبی سامان کے ساتھ پریڈ کا انعقاد کیا جبکہ ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے کہاہے کہ امریکہ خلیج میں عدم تحفظ کا سبب ہے۔ جمعہ کو سرکاری ٹی وی کے مطابق نیشنل آرمی ڈے کے موقع پر فوجی یونٹوں نے ڈس انفیکشن گاڑیوں، موبائل ہسپتالوں اور طبی سامان کے ساتھ پریڈ کی۔پریڈ جس کا کوڈ نام ” سرزمین کے محافظ، طبی معاونین” تھا کا انعقاد میں ملک بھر میں فوجی اڈوں پر چھوٹے پیمانے پر کیا گیا جس میں سماجی دوری کے ضوابط پر عمل کرنیوالے اعلی فوجی حکام نے شرکت کی۔رواں سال ایرانی فوج نے اجتماعات کو روکنے کے لئے فوجی پریڈوں کے لئے ایک متبادل منصوبہ بندی کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ملک کرونا وائرس کیخلاف حالت جنگ میں ہے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ صحت کے پروٹوکول کی وجہ سے فوجیوں کی پریڈ کا انعقاد ممکن نہیں تھا۔ایرانی مسلح افواج نے ایران میں نوول کروناوائرس پھیلنے کے بعد ایک بائیو ڈیفنس ہیڈ کوارٹر قائم کیا ہے اور مریضوں کے علاج کے لئے وسیع خدمات کی پیشکش کی ہے۔دوسری جانب ایران کے وزیر دفاع امیر حاتمی نے کہاہے کہ امریکہ خلیج میں عدم تحفظ کا سبب ہے۔سرکاری خبر ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق ایران کے آرمی ڈے کے موقع پر بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہاکہ خلیج میں امریکی فوج کی "غیر قانونی اور جارحانہ” موجودگی خطے کے عوام کے لئے پریشانی کا باعث رہی ہے۔حاتمی نے کہا کہ ہم اپنے گھر پر ہیں، اور وہ(امریکی) دنیا کے دوسرے سرے سے آئے ہیں اور دھمکیوں اور پابندیوں کے ذریعے پریشانیوں کا باعث ہیں۔جمعرات کے روز ایک ٹویٹ میں، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ایران کے جنوب میں سمندر میں امریکی موجودگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجیں اپنے ملک کی سرحدوں سے 7ہزار میل دور خلیج میں آئی ہیں۔جمعرات کو امریکی بحریہ نے کہا تھا کہ بدھ کے روز ایران کے اسلامی انقلاب گارڈز کور (آئی آر جی سی) کے گیارہ ملٹری بحری جہازوں نے خلیج میں بین الاقوامی پانیوں میں امریکی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے جہازوں کے قریب خطرناک اور اشتعال انگیز کاروائیاں کی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں