بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر انھیں گرفتار کیا گیا تو بہن آصفہ ان کی آواز بنیں گی
حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ حکومت کی ’گیدڑ بھبکیوں‘ میں نہیں آئیں گے اور اگر اُنہیں کسی مقدمے میں گرفتار کیا گیا تو ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری ان کی آواز ہوں گی۔
اُنھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سے کسی بھی ’غیر قانونی اقدام کی توقع کی جاسکتی ہے‘۔
جمعرات کو قومی احتساب بیورو میں پیشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ ان کی جماعت نے جب کراچی میں اعلان کیا کہ اگلے مہینے ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال، مہنگائی اور موجودہ حکومت اور آئی ایم ایف ڈیل کے خلاف جدوجہد کا آغاز کریں گے تو فوری طور پر اُنھیں نیب میں پیش ہونے سے متعلق نوٹس جاری کر دیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ جعلی بینک اکاونٹس کے مقدمے میں اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اُنھیں اور وزیر اعلیٰ سندھ کو اس مقدمے میں شامل کرنے پر اس مقدمے کی تفتیش کرنے والی ٹیم کی سرزنش کی تھی اور جے آئی ٹی کے وکیل نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم کو اس مقدمے کی تفتیش میں اُنھیں (بلاول) کو شامل نہیں کرنا چاہیے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جب پاکستان کا چیف جسٹس انھیں بےگناہ قرار دے رہا ہے تو پھر اُنھیں سمجھ نہیں آتی کہ اُنھیں اس مقدمے میں کیوں بلایا جاتا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ کبھی بھی کاروباری سرگرمیوں میں شامل نہیں رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اگر زرداری گروپ کی کسی دوسرے گروپ کے ساتھ کوئی کاروباری سرگرمیاں ہوتی ہیں اور یہ دونوں گروپس کا نجی معاملہ ہے تو اس میں نیب کا ملوث ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔