اینٹی باڈیز کے ٹیسٹ پر رقم خرچ کرنا زیادہ فائدہ مند نہیں ہوگا، ڈبلیو ایچ او

جنیوا:عالمی ادارہ صحت نے کووڈ 19 کے علاج کے حوالے سے اینٹی باڈیز ٹیسٹ کے فائدہ مندہ ہونے کے حوالے سے اپنے شبہات کا اظہار کیا ہے۔کئی ممالک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ لاکھوں اینٹی باڈیز ٹیسٹ خریدیں گے اور جو لوگ اس وائرس سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں انہیں امیونٹی پاسپورٹ (وائرس سے مدافعت کی سند)دیے دی جائے گی اور ایسے لوگ اپنے کام پر لوٹ سکتے ہیں۔برطانوی حکومت نے 35 لاکھ اینٹی باڈیز ٹیسٹ خریدے ہیں لیکن ان میں سے کوئی ایک بھی استعمال کے لیے قابلِ بھروسہ نہیں ملا۔لیکن ڈبلیو ایچ اور نے خبردار کیا ہے کہ ان ٹیسٹوں پر بہت زیادہ رقم خرچ نہ کی جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنیوا میں بات کرتے ہوئے ڈبلیو یچ او کی ڈاکٹر ماریا وین کریکوف نے کہا کہ اس بات کی گوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اگر آپ کو یہ وائرس لاحق ہوا تھا تو آپ میں اس کی مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی شواہد سے پتا چلا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگوں کے اندر وائرس لگنے کے بعد اینٹی باڈیز نہیں بن پائیں اس لیے اس وائرس کے حوالے سے ہرڈ امیونیٹی پیدا ہونے کے مواقع زیادہ نہیں ہیں۔ہفتے کے آخر میں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری کی جانے ہدایات میں اینٹی باڈیز کے استعمال کی تفصیلات بیان کی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں