پارلیمنٹ کے اجلاس طلبی پر ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ وائرس پھیلاؤ کا مرکز بن جائے گا، رضا ربانی


پارلیمنٹ کے اجلاس طلبی پر ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ وائرس پھیلاؤ کا مرکز بن جائے گا، رضا ربانی
اسلام آباد: سابق چیئرمین سینٹ سنیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اجلاس طلبی پر ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ وائرس پھیلاؤ کا مرکز بن جائے گا اور پارلیمنٹ کا اجلاس طلب نہ کرنے کا مقصد پارلیمانی نگرانی سے اجتناب کرنا ہے،ریلیف آپریشن کو پارلیمانی نگرانی سے بچنے کی خاطر ایسا کیاجا رہا ہے،آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرڈیننس جاری کئے جا رہے ہیں، ٹیکس صرف قانون کے ذریعے عائد کئے جا سکتے ہیں۔پیر کو اپنے ایک بیان میں سابق چیئرمین سینٹ سنیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران ریاست کے دو جزو ایگزیکٹو اور عدلیہ فعال ہیں،جبکہ پارلیمنٹ کے اجلاس طلبی پر ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ وائرس پھیلاؤ کا مرکز بن جائے گا اور پارلیمنٹ کا اجلاس طلب نہ کرنے کا مقصد پارلیمانی نگرانی سے اجتناب کرنا ہے،ریلیف آپریشن کو پارلیمانی نگرانی سے بچنے کی خاطر ایسا کیاجا رہا ہے۔سنیٹر رضا ربانی نے مزید کہا کہ حکومت نے کورونا بحران میں مختلف صنعتی شعبوں کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا، صنعتی شعبے کیلئے ٹیکس پیکج کا اعلان پارلیمنٹ کے بغیر کیاگیا ہے جبکہ آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرڈیننس جاری کئے جا رہے ہیں، ٹیکس صرف قانون کے ذریعے عائد کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہمارے پاس ورچوئل اجلاس منعقد کرنے کی نہ تو تکنیکی سہولیات ہیں نہ رولز اجازت دیتی ہیں ہم ورچوئل پارلیمنٹ کے تصور کو مسترد کرتے ہیں جبکہ ماضی اور حال میں پارلیمنٹ کی تضحیک کی گئی اور یہ اقدامات ہمارے اپنے لئے مشکلات پید کریں گے۔(ص۔م ا)